15 شعبان المعظم، یوم وفات جناب علی ابن محمد سمری رضوان اللہ تعالی علیہ

امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے تیسرے نائب خاص جناب حسین بن روح نوبختی رضوان اللہ علیہ کا آخری وقت آیا تو انہوں نے حکم امامؑ سے جناب علی محمد سمری رضوان اللہ علیہ کی نیابت کا اعلان کیا۔ تمام شیعوں نے گذشتہ تین نواب ؒکی طرح آپ کو بھی اپنے مولا و آقا حضرت ولی عصر علیہ السلام کا نائب خاص مانا اور آپ کی اطاعت کو خدا، رسول ؐ اور امامؑ کی اطاعت سمجھا۔
جناب علی بن محمد سمری رضوان اللہ علیہ کے زمانے میں ظالم عباسی حکمرانوں کا ظلم و ستم اور خونریزی کافی بڑھ چکی تھی اس لئے گذشتہ تین نواب خاص کے بنسبت آپ نے زیادہ احتیاط اور مخفی انداز میں خدمات انجام دیں۔
آپ کی وفات سے 6 دن قبل یعنی 9 ؍ شعبان المعظم 329 کو آقا امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی توقیع و فرمان پہنچا جو مندرجہ ذیل ہے۔

خدا وند عالم آپ کی وفات پر آپ کے بھائیوں کو اجر عطا کرے۔ آپ چھ دن بعد وفات پا جائیں گے۔ لہذا اپنے کام کو تمام کریں اور کسی کو اپنا جانشین معین نہ کریں کیوں کہ اب غیبت کبریٰ کا آغاز ہو رہا ہے۔ طولانی مدت تک جب تک خدا اجازت نہیں دے گا میرا ظہور نہیں ہو گا یہاں تک کہ لوگوں کا دل سخت اور دنیا ظلم سے بھر جائے گی۔ کچھ لوگ ہمارے چاہنے والوں (شیعوں) کے پاس آئیں گے اور دعویٰ کریں گے کہ انہوں نے مجھے دیکھا ہے۔ لیکن یاد رہے جو بھی سفیانی کے خروج اور ندائے آسمانی سے قبل میرے دیدار کا دعویٰ کرے وہ تہمت لگانے والا اور جھوٹا ہے۔ (کمال الدین و تمام النعمۃ۔ جلد2، صفجہ 516)
حضرت امام عصر علیہ السلام کے فرمان کے مطابق 15 ؍ شعبان المعظم 329 ہجری کو حضرت علی بن محمد سمری رضوان اللہ تعالیٰ کی وفات ہو گئی اور غیبت کبریٰ کا آغاز ہو گیا ۔