![](https://shiawaves.com/urdu/wp-content/uploads/sites/5/2025/02/Surat-1600.jpg)
گجرات کے سورت میں حکام نے ایک مسلم خاتون کے فلیٹ کو سیل کردیا۔ خاتون نے یہ جائیداد ایک ہندو خاتون سے خریدی تھی۔ خریداری کے چند دنوں بعد فروری کے پہلے ہفتہ میں حکام نے ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ کی دفعات کی مبینہ خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے اس فلیٹ کو سیل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی سیلر ہاؤسنگ سوسائٹی کے ہندو رہائشیوں کے اعتراضات کے بعد کی گئی جنہوں نے سورت کے ضلع کلکٹریٹ میں شکایت درج کرائی تھی۔ سوسائٹی کے رہائشیوں نے مبینہ طور پر مسلم خاتون اور صلابت پورہ میں رہنے والی ہندو خاتون کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی جب اس نے اپنی جائیداد ایک مسلم خاتون کو فروخت کردی۔ فلیٹ خریدنے والی مسلم خاتون بھی بھی صلابت پورہ کی رہائشی ہے اور انہوں نے خریداری کی ٹوکن رقم بھی ادا کر دی تھی۔
حکام نے دعویٰ کیا کہ اس فلیٹ کی خریدوفروخت میں ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ یہ ایکٹ فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقوں میں جائیداد کے لین دین کو منظم کرتا ہے۔ رہائشیوں کا استدلال ہے کہ اس لین دین میں ایکٹ کی دفعات ۵(الف) اور ۵(ب) کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ان دفعات کے تحت، جائیداد بیچنے کا ارادہ رکھنے والے شخص کو ضلع کلکٹر کی منظوری حاصل کرنے کیلئے درخواست دینی پڑتی ہے۔ جس کے بعد کلکٹر باضابطہ انکوائری کرتا ہے، مختلف فریقوں کو سنتا ہے اور فروخت کو منظور یا مسترد کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔