ایرانخبریںدنیا

ایران میں گھر کی خواتین سربراہوں کے ذریعہ معاش کا بحران، معاشی دباؤ اور ملازمت میں امتیاز

ایران میں گھروں کی خواتین سربراہوں کے لئے ذریعہ معاش کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

کام کرنے والی خواتین بالخصوص گھریلو خواتین کو کم اجرت، جبری اوور ٹائم اور قانونی حقوق سے محرومی جیسے بڑھتے ہوئے معاشی مسائل کا سامنا ہے۔

ان حالات کے سبب ان میں سے بہت سی خواتین کو خاندان کی روزی روٹی فراہم کرنے اور اپنے بچوں کی ضروری ضروریات خریدنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

نازک معاشی حالات نے ایران میں خواتین کارکنوں خاص طور پر گھر کی خواتین سربراہان کے لئے بہت سے مسائل پیدا کئے ہیں۔

کم اجرت اور جبری اوور ٹائم کے ساتھ معاشی مسائل کا سامنا کرنے والی ان خواتین کو اضافی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ٹریڈ یونین کارکنوں کے مطابق مہنگائی اور اجرت کے دباؤ کی وجہ سے پیدا ہونے والے مالی دباؤ کے علاوہ یہ خواتین اپنے قانونی حقوق سے ناواقفیت کے سبب ملازمت کے بہت سے فوائد جیسے فوڈ الاؤنس اور رہائش کے حق سے محروم ہیں۔

یہ صورتحال ان خواتین پر خاص طور سے عید نوروز کے قریب شاموں میں دباؤ ڈالتی ہیں، کیونکہ انہیں اپنے خاندان کی روزی روٹی اور اپنے بچوں کو ضروریات زندگی فراہم کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ایران میں گھروں کی خواتین سربراہوں کو ملازمت کے مواقع تک محدود رسائی اور لیبر مارکیٹ میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

خواتین کی ملازمت کے حوالہ سے سخت پالیسیوں اور گھریلو خواتین کے طور پر ان کے کردار پر زور دینے کے ساتھ ساتھ ان حالات نے معاشرے کے اس گروہ کے حالات زندگی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔

محنت کش خواتین کی روزی روٹی کا بحران حکام کی اولین ترجیح ہونی چاہیے تاکہ اس بحران کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button