![](https://shiawaves.com/urdu/wp-content/uploads/sites/5/2025/02/gujrat-0702_d.jpg)
گجرات انتظامیہ نے ایک متنازع قدم اٹھاتے ہوئے بیٹ دوارکا علاقہ میں واقع بالاپور گاؤں میں مذہبی عمارتوں کو منہدم کر دیا ہے۔ منگل کو انجام دی گئی اس کارروائی میں مساجد، مزارات اور ایک قبرستان سمیت ۱۲ عمارتوں کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کردیا گیا۔ انتظامیہ نے ان عمارتوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وہ سرکاری اراضی پر تجاوزات کے دائرے میں آتی تھیں۔
گجرات ہائی کورٹ میں بیٹ بھڈیلا مسلم جماعت ٹرسٹ کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کرنے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے انہدامی کارروائی کی گئی۔ مسلم فریق نے عدالت میں ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ مذہبی عمارتیں وقف بورڈ کی ملکیت ہیں، جو مسلمانوں کی مذہبی جائیدادوں کی نگرانی کرتا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ زیر بحث عمارتیں مقامی مسلم کمیونٹی کیلئے انتہائی جذباتی اہمیت کی حامل ہیں۔ پٹیشن میں استدلال پیش کیا گیا کہ مذہبی عمارتیں، لوگوں کے عقیدے اور شناخت کیلئے لازمی حیثیت رکھتی ہیں۔ اس نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کو ہٹانے کیلئے جاری کئے گئے نوٹس غیر قانونی اور بلاجواز تھے۔ تاہم عدالت نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انتظامیہ کو انہدامی کارروائی کو جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
مذہبی عمارتوں کے انہدام کے بعد علاقہ میں صورتحال کشیدہ ہے۔ علاقہ میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور بدامنی پھیل گئی ہے۔ مسلمانوں نے اپنے مذہبی مقامات کی مسماری پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اس قدم کو گجرات حکومت کی وسیع تر انسداد تجاوزات مہم کا حصہ قرار دیا جارہا ہے۔ بھوپندر پٹیل کی قیادت میں ریاستی حکومت نے پورے گجرات میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مہم چھیڑی ہوئی ہے۔ ریاستی وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کامیاب آپریشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دوارکا کے ۷ جزیرے اب تجاوزات سے صد فیصد پاک ہیں۔ حال ہی میں ۳۶ غیر قانونی عمارتوں کو ہٹایا ہے جس سے ہمارے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔