ایشیاءخبریںہندوستان

وقف ترمیمی بل ناقابل قبول،حکومت اوقاف پر قبضہ کرنا چاہتی ہے: مولانا کلب جواد نقوی

لکھنؤ/ جوائنٹ پارلمانی کمیٹی میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کی سخت مذمت کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ ہم نے جوائنٹ پارلمانی کمیٹی کی تشکیل کے فوراًبعد کہاتھاکہ یہ کمیٹی صرف دھوکہ دینے کے لئے ہے ،بالآخر ہمارا کہا ہوا صحیح ثابت ہوا۔

مولانا نے کہا کہ جس طرح جوائنٹ پارلمانی کمیٹی نے من مانے طریقے سے اجلاس منعقد کئے اور حکومت کے حامی افراد کو اس بل پر اظہار خیال کے لئے مدعوکیاگیااس سے ظاہرہورہاتھاکہ اوقاف کے بارے میں حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ہے ۔مولانانے کہاکہ وقف ترمیمی بل پراکثر انہی لوگوں کو اپنا موقف رکھنے کے لئے بلایاگیاجنہیں عہدوں کی لالچ تھی ۔جوملت کی نمائندگی کے بجائے حکومت کی نمائندگی کررہے تھے ۔شیعہ اوقاف پر موقف رکھنے کے لئے کسی نمائندہ وفد کو مدعونہیں کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ جو تجویزیں علما اور ملّی تنظیموں نے پیش کی تھیں انہیں پڑھنے کی بھی زحمت نہیں کی گئی ۔کیونکہ یہ کمیٹی صرف دھوکہ دینے کے لئے تشکیل دی گئی تھی۔

مولانا نے کہاکہ حکومت تمام اوقاف کی زمینوں کو سرکاری قبضے میں لینا چاہتی ہے ۔سرکار نزول کو سمجھے بغیر اوقاف پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بندی کررہی ہے ۔جن لوگوں نے انگریزوں کی مخالفت کی تھی ان کی جائدادوں کو نزول میں درج کردیاگیاتھا۔کیا ہمیں محب وطن ہونے کی سزادی جارہی ہے ؟ یہ کانگریس کی ذمہ داری تھی کہ وہ اوقاف کی املاک کو نزول سے خارج کرکے وقف میں انداراج کرنے کا کام کرتی مگر کانگریس نے ایسا نہیں کیا۔رہا بی جے پی کا مسئلہ تو وہ کانگریس کی پالیسیوں کو آگے بڑھارہی ہے ۔مولانانے کہاکہ ہم مسلم پرسنل لاء بورڈ کے موقف کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے ساتھ ہر تحریک میں شامل رہیں گے ۔ان شاءاللہ بہت جلد تحریک شروع ہوگی ۔جووقف بچائو تحریک میں شامل نہیں ہوگا وہ قوم کا غدار کہلائے گا۔

مولانا نے مزید کہاکہ یہ بل ہمارے اوقاف پر قبضہ کرنے کی منظم سازش ہے۔ہماری قوم کو اس بارے میں آگے آنا ہوگاتاکہ اوقاف کی حفاظت کو یقینی بنایاجاسکے ۔مولانانے کہاکہ ہم اس بل کو ہرگز قبول نہیں کریں کیونکہ یہ وقف بل نہیں بلکہ سانپ کا بل ہے جو اوقاف کو ڈسنے کے لئے لایاگیاہے ۔مولانا نے مزید کہاکہ افسوس یہ ہے اکثر مولوی اور ملّی رہنما اس بل پر خاموش ہیں ۔انہیں چاہیے کہ وہ اوقاف کی حفاظت کے لئے آگے آئیں تاکہ وقف املاک کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے ۔جو لوگ عہدے کی لالچ میں اس بل کی حمایت کررہے ہیں وہ ملت کے مخلص نہیں ہیں ۔انہوں نے مزید کہاکہ سیاسی جماعتیں بھی مسلمانوں کے ساتھ مخلص نہیں ہیں اس لئے ان پر بھی بھروسہ نہ کیاجائے ۔اوقاف کے تحفظ کے لئے خود مسلمانوں کو آگے آنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button