ایشیاءخبریںدنیا

بنگلہ دیش کا بھارت سے شیخ حسینہ کو جھوٹے بیانات سے روکنے کا مطالبہ

ڈھاکا: بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو جھوٹے اور بے بنیاد بیانات دینے سے روکے، کیونکہ وہ اس وقت بھارت میں مقیم ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے بھارت میں موجود شیخ حسینہ واجد کے حالیہ آن لائن خطاب کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس خطاب میں شیخ حسینہ نے اپنے کارکنوں کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے خلاف کھڑے ہونے کی ترغیب دی اور دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت کو غیر آئینی طریقے سے ہٹایا گیا تھا۔

اس پر بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ دیا اور بھارت سے مطالبہ کیا کہ شیخ حسینہ واجد کو جھوٹے اور بے بنیاد بیانات دینے سے روکا جائے، تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثر نہ پڑے۔

شیخ حسینہ کے خطاب سے قبل ڈھاکا میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوگئے تھے، جنہوں نے ان کے خلاف شدید احتجاج کیا اور ان کے والد شیخ مجیب الرحمان کے گھر کو نذرِ آتش کر دیا۔

بھارت کا ردعمل:
بھارتی حکومت نے اس معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ شیخ حسینہ واجد کے بیانات ان کی ذاتی رائے ہیں اور بھارت کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت بنگلہ دیش کے ساتھ مثبت اور تعمیری تعلقات چاہتا ہے، اور اس کا حالیہ اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں بھی اعادہ کیا گیا ہے۔

یہ معاملہ دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ پیدا کر سکتا ہے، جبکہ بھارت کا مؤقف ہے کہ وہ بنگلہ دیش کی داخلی سیاست میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button