ایشیاءخبریںدنیاہندوستان

یتی نرسمہا نند کا کمبھ بھگدڑ میں ہزاروں افراد کے مارے جانے کا دعویٰ

کمبھ میلہ میں ہوئی بھگدڑ کے بعد اموات کی تعداد پر مسلسل سوالات اٹھائے جا رہے ہیں ۔ تازہ معاملے میں انتہا پسند ہندو یتی نرسمہا نند سرسوتی نے بھی سرکاری اعداد و شمار کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ پر سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کوئی حادثہ نہیں ہے بلکہ یوگی حکومت کے نظام کے ذریعے بے گناہوں کا قتل ہے اور بدنظمی کے ذمہ داران کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
غازی آباد کے ڈاسنہ شیو شکتی دھام کے سربراہ اور جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور یتی نرسمہا نند گری کو انتہا پسند ہندو مذہبی لیڈر مانا جاتا ہے۔ انہوں نے صاف کہا ہے کہ انہیں کمبھ میلہ میں پہنچ کر بہت مایوسی ہوئی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پر جھوٹ بولنے اور مرنے والوں کے خاندانوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یوگی کی ہدایت پرہی صحیح اعداد و شمار سامنے نہیں آنے دیئےجا رہے ہیں جبکہ بھگدڑ میں ہزاروں اموات ہوچکی ہیں اور عوام سے اس حقیقت کو مسلسل چھپایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ صرف افسران کی باتوں پر یقین کررہے ہیں اور اصل حقائق سے ناواقف ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button