ایشیاءخبریںدنیاہندوستان

ہندوستان : بنگلور بم دھماکہ 2008: مسلم نوجوان ، زکریا 16 سال سے بغیر مقدمہ جیل میں

کیرالا کے مسلم نوجوان زکریا کو 2008 میں بنگلور بم دھماکوں کے سلسلے میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، اور وہ 16 سال سے بغیر کسی مقدمے کے جیل میں ہیں۔ 5 فروری 2025 کو انہوں نے اپنی 16ویں سالگرہ جیل میں مکمل کی۔

زکریا کی والدہ بیومہ، جو ایک بیمار اور اکیلی ماں ہیں، اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے سپریم کورٹ تک جا چکی ہیں۔ انہوں نے یو اے پی اے کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی اور کہا کہ یہ قانون بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

زکریا کی گرفتاری سے پہلے کیرالا پولیس نے ان کے گھر کا دورہ کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ اس کے پاسپورٹ کی درخواست کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ تاہم، 5 فروری 2009 کو کرناٹک پولیس نے زکریا کو بغیر اطلاع دیے بنگلور منتقل کر دیا۔ چار دن بعد جب اس نے فون کیا تو وہ خود بھی نہیں جانتا تھا کہ اسے کیوں گرفتار کیا گیا ہے۔ اہل خانہ کو حکام کی طرف سے خاموش رہنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

زکریا کی کہانی عبدالناصر مدنی کے ذریعے شہری حقوق کے گروپوں تک پہنچی۔ ان کے دوستوں اور مختلف تنظیموں نے ‘فری زکریا ایکشن فورم’ قائم کیا، جس نے اس کیس کو اجاگر کیا۔

زکریا کو 2016 میں اپنے بھائی کی شادی اور 2017 میں اس کے جنازے میں شرکت کے لیے پیرول پر چھوڑا گیا تھا۔ ان پر بم کے ٹائمر بنانے کا الزام ہے، حالانکہ ان کے کزن شعیب نے بے گناہی ثابت کرنے کے لیے انتھک محنت کی۔ دو اہم گواہوں ہری داسن اور نظام الدین نے بعد میں اعتراف کیا کہ انہیں زبردستی جھوٹے بیانات پر دستخط کروائے گئے۔

وکیل حاشر کے مطابق، پولیس نے زکریا کو سودے کی پیشکش کی، لیکن اس نے انکار کر دیا۔ زکریا کی قوت ارادی اور عزم کو وکیل نے سراہا، جبکہ اس کے حامی اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button