ترک حکومت کے ساتھ برسوں سے مسلح جد وجہد کے بعد "پی کے کے” کے قید رہنما عبداللہ اوجالان، کرد مسئلہ کے حل کے لئے ایک تاریخی کال جاری کرنے والے ہیں۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے رہنما عبداللہ اوجالان جو 1999 سے جیل میں ہیں، ترکی میں تنازعات کے خاتمہ اور کردوں کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے تاریخی کال جاری کرنے والے ہیں۔
ڈیم پارٹی کے رہنما تونجر باکرہان کے مطابق یہ کال آنے والے دنوں میں شائع کی جائے گی۔
اوجالان جنہیں ترک حکومت ایک دہشت گرد تنظیم کے رہنما کے طور پر تسلیم کرتی ہے، اپنی پارٹی سے باضابطہ طور پر مسلح جنگ ختم کرنے اور تشدد کے بجائے سیاسی مذاکرات کو آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اوجالان کی رہائی پر غور کرنے کی حالیہ تجاویز کی حمایت کی ہے۔
اردوغان نے اسے پرانے مسائل کو حل کرنے کا ایک موقع قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ترکی کو مسائل کو نظر انداز کرنے کے بجائے حقیقی حل تلاش کرنا چاہیے۔
اس دوران "پی کے کے” کے حالیہ حملوں اور ترک حکومت کے سخت رد عمل سے امن مذاکراتی عمل کی پیچیدگیاں ظاہر ہوتی ہیں۔
ان رکاوٹوں کے باوجود اوجالان کو اب بھی امید ہے کہ مذاکرات جاری رہیں گے اور کردوں اور ترکوں کے درمیان امن اور بقائے باہمی کے لئے ایک مستقل معاہدے تک پہنچیں گے۔