امریکہخبریںدنیا

ٹرمپ کا میکسیکو، کینیڈا اور چین پر بھاری ٹیکسز کا نفاذ، تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے میکسیکو، کینیڈا اور چین سے درآمدات پر بھاری ٹیکسز عائد کرکے تجارتی جنگ چھیڑ دی۔ رائٹرز کے مطابق ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد جبکہ چین پر 10 فیصد درآمدی ٹیکس نافذ کر دیا، جو منگل سے نافذ العمل ہوگا۔

کینیڈا اور میکسیکو کا جوابی ردعمل

کینیڈا اور میکسیکو نے امریکی فیصلے کے خلاف جوابی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے 155 ارب ڈالر کی امریکی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کیا اور عوام سے امریکی اشیا کے بائیکاٹ کی اپیل کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکی ٹیکسز سے گروسری اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، جبکہ آٹو انڈسٹری بھی متاثر ہوگی۔

میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے بھی جوابی اقدامات کی ہدایت کی، تاہم تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

چین کا ڈبلیو ٹی او سے رجوع کرنے کا عندیہ

چین نے ٹرمپ کے اقدامات کو عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں چیلنج کرنے اور دیگر جوابی اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ چینی وزارت تجارت نے کہا کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہے اور امید کرتی ہے کہ امریکہ فینٹانل اور دیگر مسائل کو منطقی انداز میں دیکھے گا۔

امریکی مؤقف اور ممکنہ اثرات

وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ ٹیکسز اس وقت تک نافذ رہیں گے جب تک فینٹانل کی اسمگلنگ اور غیر قانونی امیگریشن کا بحران ختم نہیں ہو جاتا۔ تاہم، ان پابندیوں کے خاتمے کے لیے کوئی واضح لائحہ عمل نہیں دیا گیا۔

2023 میں امریکی مردم شماری بیورو کے مطابق امریکہ کی کینیڈا سے درآمدات کا ایک چوتھائی حصہ خام تیل پر مشتمل تھا، جو اس تجارتی جنگ سے شدید متاثر ہو سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button