پریاگ راج مہاکمبھ بھگدڑ: اہم خبریں
پریاگ راج کے سنگم علاقے میں مہاکمبھ کے دوران بھگدڑ کے باعث کم از کم 30 افراد جاں بحق اور 60 زخمی ہونے کے ایک دن بعد سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں عقیدت مندوں کی حفاظت کے لیے مخصوص رہنما اصول اور قواعد و ضوابط کے نفاذ کی درخواست کی گئی ہے۔ یہ درخواست وکیل وِشال تیواری نے آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت دائر کی ہے تاکہ مستقبل میں بھگدڑ کے واقعات کو روکا جا سکے اور شہریوں کے بنیادی حقوق، مساوات اور زندگی کے حق (آرٹیکل 21) کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ درخواست میں مرکزی حکومت اور تمام ریاستوں کو فریق بنایا گیا ہے۔
روایتی غسل جاری
دوسری جانب، جمعرات کو پریاگ راج میں روایتی مذہبی غسل کا سلسلہ جاری رہا۔ بھگدڑ کے بعد اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھیڑ کے نظم و نسق، ٹریفک کے بہاؤ اور عقیدت مندوں کے ہجوم کو کنٹرول کرنے سے متعلق کئی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا، "مہاکمبھ میلے کے علاقے میں ٹریفک رواں دواں رہنی چاہیے، غیر ضروری رکنے سے گریز کیا جائے اور کسی بھی جگہ ہجوم جمع ہونے سے روکا جائے۔ سڑکوں پر ٹریفک جام نہیں ہونا چاہیے۔”
عدالتی تحقیقات کا حکم
یوگی آدتیہ ناتھ نے بھگدڑ کی وجوہات جاننے کے لیے تین رکنی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا، اس کے علاوہ ایک علیحدہ پولیس انکوائری بھی کی جائے گی۔ ریاست کے چیف سیکریٹری اور ڈی جی پی نے جائے وقوعہ کا دورہ کر کے واقعے کی تفصیلی تحقیقات کی۔ حکومت نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 25 لاکھ روپے فی کس ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا ہے۔