اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

سیرت محمدی و علوی کا احیاء قیام حسینی کا اہم مقصد: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ نے فرمایا: امام حسین علیہ السلام نے کیوں قیام فرمایا؟ کیا اس وقت لوگ نماز نہیں پڑھ رہے تھے؟ روزہ نہیں رکھ رہے تھے؟ ایسا نہیں ہے بلکہ علامہ امینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے مطابق اس وقت اسلامی مملکت میں 70 ہزار سے زیادہ نماز جمعہ قائم ہو رہی تھیں اسی طرح جماعت و دیگر عبادات وغیرہ۔ اگرچہ وہ سب بغیر ولایت کے تھیں۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے کہا: خود امام حسین علیہ السلام نے فرمایا: "میں اپنے جد بزرگوار اور والد بزرگوار علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی سیرت پر چلوں گا، احیاء کروں گا۔” نماز و روزہ سنت رسول ہے لیکن مکمل سنت نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے بعد لوگوں نے حضور کی سنت کو بھلا دیا، امیر المومنین علیہ السلام کے بعد حاکم شام نے آپ کی سنت کو فراموش کر دیا۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور امیر المومنین علیہ السلام کے دور حکومت کے خصوصیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان دونوں کی حکومت میں کوئی انسان کرائے کے مکان میں نہیں تھا۔ صرف سفر کے دوران دو چار دن کے لئے کوئی کرائے پر رہتا تھا، ایسا نہیں تھا کہ پوری زندگی اس کی کرائے کے مکان پر گذر جائے۔ کیا اسلامی مملکت میں آج ایسا ہے؟

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور امیر المومنین علیہ السلام کے دور حکومت میں کوئی جوان لڑکی فقر کے سبب گھر میں بغیر شادی کے نہیں تھی، کوئی انسان فقر کے سبب بغیر بیوی کے نہیں تھا۔ کیونکہ ان دونوں حکومتوں میں ان پر خاص توجہ دی جاتی تھی۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اسلامی امت کی بدبختی کا واحد سبب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور امیر المومنین علیہ السلام کی سنت و سیرت سے دوری ہے، بنی امیہ اور بنی عباس نے لوگوں کو ان سے دور کیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button