طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد دوسری بار جرمنی افغان تارکین وطن کے ایک ایسے گروپ کو واپس کر رہا ہے جو مجرموں کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
جرمنی وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ یہ پروازیں 23 فروری کو ہونے والے ملکی پارلیمانی انتخابات سے قبل ہوں گی حالانکہ انہوں نے زور دیا ہے کہ اس فیصلے کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جرمنی کی امیگریشن پالیسی تارکین وطن سے متعلق پرتشدد حملوں کی وجہ سے دباؤ میں آگئی ہے۔ ناقدین کو خدشہ ہے کہ اس فیصلے سے دائیں بازو کی پارٹی آلٹرنیٹو فار جرمنی پارٹی کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔