افریقہخبریںدنیا

قحط سے دوچار سوڈان میں خوراک سے لدے یو این امدادی قافلوں کی آمد

اقوام متحدہ کا امدادی قافلہ خوراک اور غذائیت کا سامان لے کر سوڈان کے شہر ود مدنی پہنچ گیا ہے جہاں ہزاروں لوگ قحط کے دھانے پر ہیں۔ عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے بتایا ہے کہ ایک سال سے زیادہ عرصہ میں یہ پہلا موقع ہے جب اس کا کوئی امدادی قافلہ اس علاقے میں پہنچا ہے۔ ود مدنی ۲۰۲۳ءکے اواخر میں خانہ جنگی کی لپیٹ میں آگیا تھا جس کے بعد وہاں تک رسائی نہایت محدود ہو گئی تھی۔ ابتداً اس شہر پر حکومت مخالف ریپڈ سپورٹ فورسیز (آر ایس ایف) نے قبضہ کر لیا تھا لیکن بعدازاں سوڈان کی مسلح افواج اسے واپس لینے میں کامیاب رہیں۔
ملک میں اپریل۲۰۲۳ء سے جاری خانہ جنگی میں بھاری توپخانہ، لڑاکا جنگی جہاز اور ڈرون طیارے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ اس لڑائی میں اب تک کم از کم۲۹؍ ہزار ۶۰۰؍ افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور ملک میں نقل مکانی کے سب سے بڑے بحران نے جنم لیا ہے۔ سوڈان کے ایک کروڑ۱۵؍لاکھ شہری اندرون ملک بےگھر ہو چکے ہیں جبکہ ۳۲؍ لاکھ نے ہمسایہ ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔ جنگ کے باعث خوراک کے نظام اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ان حالات میں لاکھوں لوگوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے حکام نے سلامتی کونسل کو بتایا تھا کہ ریاست شمالی ڈارفر میں زمزم، السالم اور ابو شوق پناہ گزین کیمپوں اور مغربی کوہ نوبا کے علاقوں سمیت پانچ جگہوں پر قحط پھیل گیا ہے جو دیگر علاقوں کی جانب بھی بڑھ رہا ہے۔
متعدد جگہوں پر قحط پھیلنے کا اعلان ہونے سے پہلے ہی ہزاروں لوگ بھوک سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ تازہ ترین اندازوں کے مطابق، بحران زدہ علاقوں میں ۱۶؍ فیصد گھرانوں کو تباہ کن درجے کے غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک سے قحط کا خاتمہ کرنے میں مدد کرے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button