خبریںہندوستان

اہل بیت علیہم السلام اللہ کے مخلص بندے ہیں: مولانا سید رضا حیدر زیدی

لکھنؤ۔ شاہی آصفی مسجد میں نماز جمعہ 17 جنوری 2025 کو حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی صاحب قبلہ پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب لکھنو کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: میں اپنے آپ کو اور آپ تمام حضرات کو تقوی الہی اختیار کرنے کی نصیحت اور وصیت کر رہا ہوں، پروردگار ہم سب کو اتنی توفیق دے کہ ہم اپنی زندگی میں ہمیشہ اس سے ڈرتے رہیں اس کے احکام کے اوپر عمل کرتے رہیں، حرام سے بچتے رہیں، واجبات پر عمل کرتے رہیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے خطبہ غدیر کی روشنی میں عید غدیر کے دن روزہ کی اہمیت کے سلسلہ میں فرمایا: غدیر کے دن روزہ رکھنے کی اللہ تبارک و تعالی نے تاکید فرمائی ہے، ترغیب دلائی ہے یعنی شوق دلایا ہے اور عظیم اجر کی ضمانت لی ہے۔ غدیر کے دن روزہ رکھنے کا ثواب دنیا کی ابتدا سے انتہا تک کی عبادت کے ثواب کے برابر ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے مزید فرمایا: البتہ اس روزہ میں امیر المومنین علیہ السلام نے ایک شرط رکھی ہے اور وہ شرط اخلاص ہے، یعنی یہ روزہ صرف اللہ کے لئے ہو، قربۃ ال اللہ ہو، دنیا دکھاوے اور ریاکاری کے لئے نہ ہو۔

اخلاص کی وضاحت کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: اللہ تبارک و تعالی کا ارشاد ہے کہ "اخلاص میرے رازوں میں سے ایک راز ہے۔ جس سے میں محبت کرتا ہوں اس کے دل میں اسے ڈال دیتا ہوں۔” جس سے واضح ہوتا ہے کہ اللہ کے محبوب بندوں کی پیروی کی جائے تاکہ ہم مخلص بن سکیں۔ اور اللہ کے مخلص بندے صرف اور صرف اہل بیت علیہم السلام ہیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی طویل روایت کا خلاصہ بتاتے ہوئے بیان کیا کہ مولا نے فرما: غدیر وہ دن ہے جس دن پروردگار نے آدم علیہ السلام کی توبہ کو قبول کی اور شکرانے میں جناب آدم علیہ السلام نے روزہ رکھا تھا، غدیر وہ دن ہے جس دن پروردگار نے ابراہیم علیہ السلام کو آتش نمرود سے نجات دی تھی اور شکرانے میں انہوں نے غدیر کے دن روزہ رکھا، غدیر وہ دن ہے جس دن جناب موسیٰ علیہ السلام نے ہارون علیہ السلام کو اپنا نائب مقرر کیا تھا، اپنا خلیفہ مقرر کیا تھا تو انہوں نے شکرانے کے طور پر روزہ رکھا تھا، غدیر وہ دن ہے جس دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے شمعون کو اپنا وصی مقرر کیا تھا تو انہوں نے شکرانے کے طور پر روزہ رکھا تھا اور غدیر وہ دن ہے جس دن حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ سلم نے مولا علی علیہ السلام کو اپنا جانشین، اپنا خلیفہ اللہ کے حکم سے مقرر کیا تھا، انہوں نے شکرانے کے طور پر روزہ رکھا تھا۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے میڈیا کے پروپگنڈے سے آگاہ کرتے ہوئے فرمایا: غدیر کے دن کے روزے کی جتنی فضیلت بیان ہوئی تھی وہ سب عاشور کے دن کی بیان کر دی گئی۔ یہی میڈیا کا پروپگنڈا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button