پاکستان: زمین بدعنوانی معاملہ، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14؍ سال قید کی سزا
مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’پاکستان کی ایک عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو زمین کے بدعنوانی کے معاملے میں 14؍ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
راولپنڈی کے اینٹی گرافٹ کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا ہے جہاں اگست 2023ء سے عمران خان اسی جیل میں ہیں۔ پاکستان کے سابق کھلاڑی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ان الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا کہ رئیل اسٹیٹ نے 2018 ء تا 2022ء، عمران خان کے دور حکومت میں، غیر قانونی حمایت کے بدلے انہیں زمین بطور تحفہ دی تھی۔ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے عدالت میں کہا تھا کہ وہ قصوروار نہیں ہیں۔
حکومت اور عمران خان کی پارٹی میں گفتگو کے درمیان اس کیس میں فیصلے کا اعلان تین مرتبہ ملتوی کیا جاچکا ہے۔ جیو نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ بشریٰ بی بی، جو 40؍کی دہائی میں ہے، کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا لیکن انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔
عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے خارجی میڈیا نے کہا ہے کہ ’’ہم تفصیلی فیصلے کا انتظارکر رہے تھے لیکن اہم بات یہ ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس میں ثبوتوں کی کمی ہے۔‘‘ یہ فیصلہ عمران خان اور ان کی پارٹی کیلئے اہم ہے کیونکہ ان کی پارٹی نے 2024ء کےعام انتخابات میں زیادہ سیٹیں حاصل کی تھی لیکن اس کے پاس اتنی سیٹیں نہیں تھیں جن سے حکومت بنائی جاسکے۔
عمران خان اگست 2023ءسے حراست میں ہیں۔ وہ درجنوں معاملات کا سامنا کر رہے ہیں جن میں ’’طاقت کے غلط استعمال ‘‘ اور ’’تشدد بھڑکانا‘‘ وغیرہ معاملات شامل ہیں۔ متعدد معاملات میں انہیں بری کر دیا گیا ہے جبکہ چند میں ان کی سزاؤں کو معطل کیا جاچکا ہے۔ تاہم، 9؍ مئی 2023ء کو اپنے کارکنان کو اپنی حراست کے خلاف احتجاج کے دوران فوجی تصنیبات کو نقصان پہنچانے پر اکسانے کے معاملے میں اب تک انہیں بری نہیں کیا گیا ہے۔ ان کے حامیوں نے 9؍ مئی کے حادثے کے بعد کئی مرتبہ ان کی رہائی کا مطالبہ کرنے کیلئے احتجاج منعقد کئے تھے۔