امام جماعت، قاضی، گواہ اور جہاں بھی عدالت شرط ہے وہاں معیار ایک ہی ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے امام جماعت کی عدالت کے بعض احکام کے سلسلہ میں فرمایا: نماز جماعت کے سلسلہ میں معصوم علیہ السلام سے خاص روایت موجود ہے کہ اگر کوئی شخص یہ سمجھے کہ کوئی انسان مسلمان، مومن اور عادل ہے اور اس کی اقتدا میں نماز پڑھے لیکن بعد میں پتہ چلے کہ وہ عادل نہیں تھا یا مثلا وہ یہودی تھا تو دلیل خاص کے سبب اس کی نماز باطل نہیں ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عدالت ہر جگہ ایک ہی حقیقت رکھتی ہے، فرمایا: یہ مطلب روایات سے ماخوذ ہے اور صرف عدالت کے مراتب میں ممکن ہے فرق ہو مثلا ایک شخص کا عادل ہونا دوسرے کے عادل ہونے سے زیادہ ہو کیونکہ عدالت وہ ملکہ ہے جو ان تمام افراد میں پایا جاتا ہے جن میں یہ صفت موجود ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امام جماعت، قاضی، گواہ اور جہاں بھی عدالت شرط ہے وہاں معیار ایک ہی ہے، فرمایا: البتہ صاحب حدائق رحمۃ اللہ علیہ جیسے بعض فقہاء کا ماننا ہے کہ امام جماعت کی عدالت میں قاضی اور مرجع تقلید کی عدالت میں فرق ہے اور انہوں نے اپنے اس نظریے پر بعض روایات کو بطور دلیل پیش کیا ہے البتہ یہ مشہور اور جمع بین روایات کے ظاہر کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں.