سیو دی چلڈرن نے مشرقی ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (DRC) میں جاری بحران کے بچوں پر اثرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جنوری 2025 میں ایم 23 باغیوں کی جانب سے معدنیات سے مالا مال علاقے ماسیسی پر قبضے کے بعد شدید لڑائی سے ایک ہفتے میں 1 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں، جن میں 52,000 بچے شامل ہیں۔
ادارے نے شمالی کیوو میں انسانی بحران کی شدت پر بھی روشنی ڈالی، جہاں جنگ کی وجہ سے امدادی ٹیموں کی رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ ربایا جیسے معدنی علاقے، جو کولٹن جیسی قیمتی دھاتیں پیدا کرتے ہیں، شدید لڑائی کی لپیٹ میں ہیں۔
سیو دی چلڈرن کے ملک ڈائریکٹر گریگ رام نے خبردار کیا کہ کانگو میں انسانی بحران کئی دہائیوں میں بدترین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ جنگ نے غذائی قلت کو مزید بڑھا دیا ہے، جس سے تقریباً 7 ملین افراد متاثر ہیں، جن میں 3.5 ملین بچے شامل ہیں۔ شمالی اور جنوبی کیوو میں بچے شدید غذائی قلت اور غیر یقینی حالات کا شکار ہیں۔
ادارے نے تنازع کے فریقین سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی امداد کی رسائی بحال کریں اور بچوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیں۔ سیو دی چلڈرن 1994 سے کانگو میں انسانی ضروریات پوری کر رہا ہے، بشمول طبی امداد، تعلیم، اور بچوں کے تحفظ کے لیے مقامی کمیونٹیز کو مضبوط بنانا۔
ادارے نے عالمی برادری سے فوری اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ مزید بحران سے بچا جا سکے اور پرامن حل کی جانب پیش رفت ممکن ہو۔