اسلامی دنیاپاکستانخبریںدنیا
پاراچنار کے راستے 100 روز سے انتہاء پسند سنیوں کے سبب بند
پاراچنار کے راستے 100 روز سے بند، مریضوں کی اموات میں اضافہ.
مسلح انتہاء پسند سنی دہشتگرد گروہوں کی جانب سے مسلسل کاروائیوں اور دھمکیوں کے باعث پاراچنار سمیت اپر کرم کے راستے 100 روز سے آمد و رفت کے لئے بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، علاج اور سہولیات نہ ملنے سے پانچ سالہ شہزاد سمیت تین مریضوں کی بینائی ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ پارہ چنار کے راستے بند ہونے پر علامہ ساجد علی نقوی اور علامہ راجہ ناصر عباس کی جانب سے پاکستان کے مختلف شہروں میں علماء اور مومنین نے دھرنے دئیے، دھرنوں پر پولیس نے لاتھی چارج کیا جسمیں مولانا سید حسن ظفر نقوی سمیت کافی مومنین زخمی بھی ہوئے۔ بعد میں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوا تو دھرنے راستہ کھلنے کی شرط پر ختم ہوئے لیکن حکومت نے ابھی تک راستہ نہیں کھولا۔ جس سے شہریوں کو مشکلات سامنا ہے۔