آل محمد علیہم السلام سے کسی کا مقابلہ نہیں: مولانا سید احمد علی عابدی
ممبئی: خوجہ شیعہ اثنا عشری جامع مسجد میں 10 جنوری 2025 کو مولانا سید احمد علی عابدی نے خطبہ جمعہ میں امامت کی خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا کہ امام اللہ کی طرف سے منتخب ہوتا ہے اور اس کا مقام انسانی فہم سے بالاتر ہے۔ امام کا انتخاب لوگوں کے اختیار میں نہیں بلکہ یہ منصب الٰہی ہے۔ مولانا نے مثال دی کہ اللہ نے امام محمد تقی علیہ السلام کو 8 سال، امام علی نقی علیہ السلام کو 6 سال اور امام مہدی علیہ السلام و عجل اللہ تعالی فرجہ کو 5 سال کی عمر میں امام بنایا، کیونکہ امامت کا تعلق عمر سے نہیں بلکہ خدا کے انتخاب سے ہے۔
انہوں نے آل محمد علیہم السلام کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تمام پرہیزگار اور شہداء بھی آل محمد علیہم السلام کی ایک رکعت کے ثواب کے برابر نہیں ہیں۔ انبیاء علیہم السلام نے بھی ان کی امامت کا اقرار کیا۔ مولانا نے آل محمد علیہ السلام کو اللہ کا عطا کردہ خاص نور قرار دیا اور فرمایا کہ ان کے علم، صفات اور خصوصیات الٰہی ہیں۔
آج ہر شعبے میں بہترین لوگ ہیں مگر انسان نہیں ہیں: مولانا سید عروج زیدی
کراچی: خوجہ شیعہ اثنا عشری جامع مسجد کھارادر میں مولانا سید عروج زیدی نے نماز جمعہ کے خطبے میں تقویٰ کو نظام زندگی قرار دیا۔ انہوں نے فرمایا کہ تقویٰ ہر شعبہ زندگی میں ضروری ہے، چاہے ذاتی زندگی ہو یا معاشرتی۔ تقویٰ صرف اذکار پڑھنے تک محدود نہیں بلکہ یہ اصولِ زندگی ہے جو تمام رشتوں اور اعمال میں شامل ہونا چاہیے۔
مولانا نے قرآن کی روشنی میں تعلیم اور تربیت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ تعلیم اس وقت تک فائدہ مند نہیں جب تک انسان تربیت یافتہ نہ ہو۔ تربیت کے تین عناصر ایمان، اخلاص اور صداقت ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایمان آخرت اور حساب کتاب پر یقین ہے، اخلاص ہر عمل کو مفاد سے پاک اور اللہ کی رضا کے لیے ہونا چاہیے، اور صداقت زندگی میں سچائی پر مبنی رویے کو ظاہر کرتی ہے۔
مولانا نے کہا کہ آج ہر شعبے میں ماہر افراد موجود ہیں، لیکن انسانیت کی کمی ہے۔ انسان انسان تب بنتا ہے جب وہ ایمان، اخلاص اور صداقت کو اپنی زندگی میں شامل کرے۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ نماز کا مقصد انسان کو اللہ کے قریب اور حقیقی انسان بنانا ہے۔