منگل کی صبح تبت کے ایک دور افتادہ علاقے میں شدید زلزلے کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور 174 زخمی ہوگئے۔ یہ زلزلہ 7.1 شدت کا تھا اور صبح 9:05 بجے 10 کلومیٹر گہرائی میں آیا۔ زلزلے کے بعد کئی جھٹکے بھی محسوس کیے گئے۔
زلزلے نے ہمالیہ کے دور دراز گاؤں میں گھروں کو تباہ کر دیا، قریبی تبتی مقدس شہر کو جھنجھوڑا، اور ماؤنٹ ایورسٹ کے بیس کیمپ پر موجود سیاحوں کو خوفزدہ کر دیا۔ زلزلے کا مرکز تبت کے ضلع تینگری میں، نیپال کی سرحد کے قریب اور ماؤنٹ ایورسٹ سے 50 میل شمال میں واقع تھا۔
چینی نیوز سروس کے مطابق، زلزلے میں کم از کم 106 افراد جان کی بازی ہار گئے، اور تقریباً 3,000 گھروں کو نقصان پہنچا۔
زلزلے کے جھٹکے نیپال، بھوٹان اور شمالی بھارت تک محسوس کیے گئے۔ نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں بھی لوگ خوف کے مارے گھروں سے باہر نکل آئے۔ نیپال سینٹر فار ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے بشال ناتھ اُپریتی نے بتایا، "زلزلہ بہت شدید تھا، لوگ بھاگتے ہوئے گھروں سے باہر آئے، اور بجلی کے کھمبوں کی تاریں ہل گئیں۔”
یہ زلزلہ ہمالیہ کے علاقے میں حالیہ برسوں کے مہلک زلزلوں کی ایک اور یاد دہانی ہے، جو خطے کے کمزور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مقامی آبادی کو مشکلات سے دوچار کرتے ہیں۔