اسلامی دنیاتاریخ اسلامخبریںمقالات و مضامینہندوستان

7 جنوری، یوم وفات حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مرزا محمد عالم طاب ثراہ

7 جنوری 1985 کو فخر العلماء حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مرزا محمد عالم طاب ثراہ کا لکھنو ہندوستان میں انتقال ہوا۔

مولانا مرزا محمد عالم 1936 عیسوی میں لکھنو میں پیدا ہوئے، آپ کے والد مولانا مرزا ابو القاسم مرحوم خوجہ مسجد ممبئی کے امام جماعت تھے۔

مولانا مرزا محمد عالم مرحوم نے ابتدائی تعلیم گھر پر اور اپنے والد کی زیر سایہ لکھنو اور ممبئی میں حاصل کی اور جب 1942 میں آپ کے والد کی وفات ہو گئی تو اپنے ماموں مولانا مرزا محمد ذکی کہ زیر سایہ پروان چڑھے۔
1443 میں مدرسہ سلطان المدارس لکھنو کے درجہ سوم میں داخلہ لیا اور صدر الافاضل تک امتیازی نمبروں سے تعلیم حاصل کی، ساتھ ہی عربی فارسی بورڈ، لکھنو یونیورسٹی اور شیعہ عربی کالج کی بھی سندیں حاصل کی۔
آپ کے اساتذہ میں مفتی اعظم مولانا احمد علی ، نادرۃ الزمن مولانا سید ابن حسن نونہروی، محسن الملت آیت اللہ محسن نواب ، صفوۃ العلماء مولاناسید کلب عابد، زبدۃ العلماء مولانا سیدمحمد صادق اور مولانا سید حسین وغیرہ کے نام سرفہرست ہیں۔

سن1957 عیسوی میں اعلیٰ دینی تعلیم کے لئے عراق تشریف لے گئے عراق گئے، چند ماه کربلا معلی میں قیام فرمایا اور کتاب شرح کبیر کو دوبارہ مولانا سید حسن مرحوم سے پڑھا۔ اس کے بعد نجف اشرف میں آغا شیخ محمد علی بربری ، آغا مرزا اسلم خراسانی،آقائے سید نصر اللہ المستنبط،آقائے شیخ علی فلسفی، آقائے سید جواد تبریزی اور آیۃ اللہ شہاب الدین مرعشی وغیرہ سے فقہ و اصول کے درسیات کی تکمیل کی اور آیت اللہ سید اسداللہ معروف بہ حاجی آغا سے رسائل و مکاسب پڑھی۔

آپ نے آیۃ اللہ سید محسن الحکیم طباطبائی، آیۃ اللہ سید حسین حمامی، آیۃ اللہ سید محموود شاہرودی، آیۃ اللہ سید ابوالقاسم خوئی، اور آیۃ اللہ سید عبداللہ شیرازی کے درس خارج میں شرکت فرمائی۔ موصوف کی علمی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے علمائے عراق اور ایران نے اجازات سے نوازا ۔

موصوف سن 1961 عیسوی میں عراق سے ہندوستان واپس تشریف لائے اور تا حیات دین و مذہب کی تبلیغ و خدمت میں مصروف رہے۔
15 اکتوبر 1974 عیسوی میں حوزہ علمیہ جامعۃ التبلیغ کی بنیاد رکھی۔ یہ حوزہ کچھ عرصہ امام باڑہ حضرت غفرانمآب اور رستم نگر میں فخرالعلماء کےشریعت کدہ پر رہا اس کے بعد مصاحب گنج میں فخرالعلماء کی آبائی عمارت میں منتقل ہوا۔اس درسگاہ کے تربیت یافتہ آج تک دنیا کے گوشہ گوشہ میں معارف اہلبیت پہنچا رہے ہیں۔ یہ علمی مدرسہ آج بھی خدمات میں مصروف ہے۔

مولانا مرزا محمد عالم مرحوم ایک بہترین اہل قلم بھی تھے، ترجمہ، تصنیف و تالیف کی شکل میں آپ کے قلمی آثار اج بھی موجود ہیں۔

اسی طرح خطابت اور تبلیغ میں بھی آپ کے خدمات ملک و بیرون ملک میں نمایاں ہیں۔

مولانا مرزا محمد عالم اکثر قومی تحریکوں کے روح رواں رہے بہت سے اداروں سے کسی نہ کسی حیثیت سے آپ کا تعلق رہا ان میں: آل انڈیا شیعہ کانفرنس، دارالمطالعہ کمیٹی، سرفراز قومی پریس بورڈ ، کل ہند مجلس ذاکرین، اداره عالیہ تبلیغ و اشاعت ، آل انڈیا شیعہ یوتھ فیڈریشن، ادارہ تنظیم ملت، مدرسہ ایمانیہ ناصر یہ جونپور، مسلم پرسنل لابورڈ اور شیعہ کالج کی مجلس عامہ وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

آخر 7 جنوری 1985 کو صبح میں اس دنیا سے رخصت ہوگئے اور تجہیز وتکفین کے بعد اپنے قائم‌ کردہ مدرسہ جامعۃ التبلیغ میں سپردخاک ہوئے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button