کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے وزارتِ عظمیٰ اور لبرل پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے نئے سربراہ کے انتخاب تک عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔ یہ فیصلہ لبرل پارٹی کے قانون سازوں کے شدید دباؤ کے بعد کیا گیا، جو حکومت کی کم ہوتی مقبولیت سے پریشان تھے۔
جسٹن ٹروڈو نے 2015 میں وزارتِ عظمیٰ سنبھالی اور دو بار انتخابات جیتے، لیکن حالیہ دو سالوں میں مہنگائی اور مکانات کی قلت کی وجہ سے عوام میں ان کی مقبولیت کم ہوگئی۔ اکتوبر کے انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کی کامیابی کے خدشات نے بھی ٹروڈو کی حکومت پر دباؤ بڑھا دیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے کینیڈین مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی اور اپوزیشن کے ممکنہ عدم اعتماد ووٹ نے بھی سیاسی صورتحال کو پیچیدہ کر دیا۔ پارلیمنٹ اب 24 مارچ تک معطل رہے گی، اور اپوزیشن مئی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کر سکتی ہے۔ ٹروڈو نے استعفے کے باوجود اپنی حکومت کی کارکردگی کا دفاع کیا ہے۔