اسلامی دنیاایرانخبریں

برائت؛ بھولے ہوئے اصولوں میں سے ایک اور حقیقت کے پاسبانوں پر نیا دباؤ

علی رضائی کی گرفتاری ایسا ہی تازہ ترین واقعہ

اصل برائت؛ اسلام کے بنیادی اصولوں میں سے ایک جو حالیہ برسوں میں فراموش کر دیا گیا ہے اور کچھ لوگوں کی جانب سے اسے دوبارہ زندہ کرنے کی کوششوں کو بڑے پیمانے پر دباؤ کا سامنا ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

اسلام کے بنیادی اصولوں میں سے ایک برائت ہے جس پر اہل بیت علیہم السلام اور شیعہ علماء کی تعلیمات میں ہمیشہ تاکید کی گئی ہے۔

یہ اصل جس کا مطلب ہے کہ خدا اور اہل بیت علیہم السلام کے دشمنوں سے برات اور دوری، شیعہ فقہ کے اہم اجزاء میں سے ایک شمار ہوتا ہے اور معصومین علیہم السلام نے بارہا اس پر تاکید کی ہے۔

تاہم ایران میں گذشتہ چند دہائیوں میں سیاسی اور سماجی دباؤ کے سبب اس اہم اصل کو رفتہ رفتہ فراموش کیا جا رہا ہے۔

اتحاد کے نعروں کے تحت اس اہم دینی اصل کو زندہ کرنے کی کوشش کرنے والوں میں سے بہت سے لوگ دباؤ اور تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔

بعض لوگ دینی تعلیمات کو نظر انداز کرتے ہوئے اور اتحاد کے بہانے برائت کو ایک معمولی اور غیر ضروری مسئلہ سمجھتے ہیں جبکہ یہ مسئلہ نہ صرف دین کی اہمیت کو کم نہیں کرتا بلکہ اظہار میں سچائی اور شجاعت پر مبنی حقیقی اتحاد کی بنیاد بھی بناتا ہے۔

اگرچہ برائت کا احیا حق اور انصاف کی راہ میں طاقت اور استحکام کا عنصر ہو سکتا ہے۔

کچھ عرصہ سے برائت کی پاسبانی کرنے والے بعض علماء اور مشائخ پر عدالتی اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا جبکہ بعض علماء اور اہل سنت نے بعض اوقات شیعوں کے مقدسات اور عقائد کی کھلم کھلا توہین کی ہے لیکن ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔

گذشتہ روز زاہدان کے عوامی اور انقلابی عدالت نے ایک مداح کی گرفتاری کی خبر دی، اس کی زاہدان کے سنی مسلک کے امام جمعہ عبدالحمید کے بارے میں ویڈیو سنیوں اور مکی مسجد کے رد عمل کا باعث بنی۔

مہدی شمس آبادی نے اس مداح کا نام لئے بغیر کہا: اسیر کے تفتیش کار کی جانب سے گرفتاری کا حکم جاری کرنے کے بعد ملزم کو گرفتار کر کے حکم کی فوج کی انٹیجنز کو دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان کو عدالتی عمل جاری رکھنے کے لیے زاہدان جیل منتقل کیا جائے گا۔‌

واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر ایک کلپ شائع ہوئی تھی جس میں اس پاسبان برائت مداح نے کہا تھا کہ مکی مسجد میں نماز ادا کرنا زنا کا حکم ہے اور عبدالحمید کی روٹی کھانے لائق نہیں ہے۔‌

اس مداح نے قم میں "ہیئت غم خانہ بی بی شریفہ بنت الحسن” میں اپنے بیان میں مکی مسجد کو مسجد ضرار سے تعبیر کیا تھا۔

اس پاسبان برائت مداح کی گرفتاری پر ورچول اسپیس میں رد عمل اور تبصروں کی ایک وسیع لہر سامنے آئی اور بہت سے سرکاری اور آزاد مبلغین نے اس پر رد عمل کا اظہار کیا۔

قابل ذکر ہے کہ ایک آزاد برائتی مداح نے ایک کہانی میں لکھا: علی رضائی تنہا ہیں جس طرح میں تنہا تھا، بالکل اسی طرح احد ایک تنہا اقدام تھا۔

انہوں نے مزید لکھا: ہمارے ملک میں برائت ایک ایسا مسئلہ بن گیا ہے جس پر اعتراض ہوتے ہیں اور یہ اہل برائت کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔

شایان مصلح نے عبدالحمید کی بعض سرگرمیوں کے سلسلہ میں لکھا: میرا ان برسوں میں عبدالحمید کی سیاسی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ وہ سیاسی معاملات پر کوئی بھی رائے رکھ سکتے ہیں لیکن یہی شخص کرونا وائرس کے دوران صحرا میں بیٹھ کر ہم اہل تشیع کے توسل پر اعتراض کرتا تھا لیکن اسے کبھی گرفتار نہیں کیا گیا اور قم پراسیکیوٹر دفتر کے حوالے نہیں کیا گیا۔

کچھ سنی علماء کی بد سلوکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید لکھا: گرگیج نے معصوم کی ماں کی پاک دامنی پر سوال اٹھایا لیکن اسے قم پراسیکیوٹر دفتر کے حوالہ نہیں کیا گیا۔

ایران کے موجودہ حالات کو بیان کرتے ہوئے شایان مصلح نے برائت کے پاسبانوں کے سلسلہ میں لکھا: گویا ہم شیعہ اس ملک میں اقلیت میں ہیں اگر ہم بات کریں تو وہ ہمیں زاہدان پراسیکیوٹر کے حوالے کر دیں۔

آخر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہاں آپ علی رضائی ہیش ٹیگ استعمال کر رہے ہیں لیکن وہ اس ملک میں تنہا اور اقلیت میں ہے کہ اقتدار دوسروں کے ہاتھ میں ہے۔

ایک اور مداح اہل بیت نوید آشناگر نے لکھا: مولوی عبدالحمید جو ایران اور ایران کے وفاداروں کے لئے اچھا نہیں ہے، انشاءاللہ ایران حکومت کے لئے بہت اچھا ہوگا کہ وہ اس کے سر پر اس طرح بیٹھے رہیں اور پابند رہیں جس کی وجہ سے انہوں نے علی رضائی کو راتوں رات گرفتار کر کے زاہدان بھیج دیا۔

انہوں نے مزید لکھا: یہ ناقابل انکار ہے کہ گویا زاہدان ایک الگ ملک ہے جس میں الگ قوانین ہیں اور یہ نوجوان وہاں کے قوانین کے مطابق قید ہے، آشناگر نے مزید لکھا کہ نہ صرف ان 45 برسوں میں ایسا کام لکھنا جاری رکھا جو پہلوی اور قاجار کے زمانے میں نہیں تھا۔‌

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button