آیت اللہ العظمی شیرازی: اجارۂ رحم شرعی شرائط کے تحت جائز
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 4 رجب 1446 ہجری کو منعقد ہوا، جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے عورت کے رحم میں نامحرم مرد کے نطفہ کو حمل کرنے کے حکم کے سلسلہ میں فرمایا: عورت کا کچھ شرائط میں ہونا ضروری ہے جیسے شوہر نہ ہونا، عدت میں نہ ہونا اور صاحب نطفہ سے محرمیت ہونا۔
اگر حمل کے وقت عورت کو اس کے شوہر سے طلاق ہو گئی ہو اور وہ عدت میں نہ ہو تو وہ اس مرد کے ساتھ متعہ کر سکتی ہے، وہ چاہے تھوڑے دن رہے یا ایک بڑی مدت کے لئے متعہ ہو۔ نیز وہ سبب بنتا ہے کہ شرعی مشکل برطرف ہوتی ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس طرح پیدا ہونے والا بچہ عورت کے سابق شوہر کا بچہ نہیں ہوگا اور بچے کا باپ وہ مرد ہے جو صاحب نطفہ ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اگر عقد نہ کیا جائے تو اس فعل کا مطلب زنا نہیں ہے لیکن شریعت کے نقطہ نظر سے یہ ناجائز اور حرام ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں