خبریںہندوستان

پاکستان سے آئے شیعوں کو ہندوستان کی شہریت دی جائے:مولانا سید سیف عباس

لکھنو: خاندان اجتھاد کے نامور عالم مولانا سید سیف عباس نقوی کی صدارت میں پاکستان میں شیعوں پر ظلم و بربریت کے خلاف چھوٹے امام باڑہ میں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا ۔

جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ پروگرام کی نظامت مولانا عازم حسین زیدی عزم سیتھلی نے کی۔
مولانا سید افضال حسین کاظمی نے کہا کہ پاکستان جو خود کو اسلامی ملک کہتا ہے در حقیقت وہاں اسلام کے خلاف آئی ایس آئی کے اشارے پر کام ہو رہا ہے اور اقلیت کو مسلسل نشانہ بنا کر کبھی ان کے امام باڑوں ، گردواروں، مندروں کو توڑا جا رہا ہے اور شیعہ ، ہندو اور سکھ برداری کو کھلے عام قتل کیا جا رہا ہے ۔

مولانا افضال حیدر نے کہاکہ پارا چنار میں شیعوں پر ظلم کے خلاف ہو رہے پر امن احتجاج پر ظلم و ستم کی شدید مذمت کرتے ہیں اورحکومت پاکستان سے مانگ کرتے ہیں کہ پاکستان میں علماء پر ظلم کرنے والے پولیس کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ۔

مولانا عازم حسین زیدی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فقط شیعوں پر ظلم نہیں ڈھائے جا رہے ہیں بلکہ ہندو اور سکھ بھائی بھی دہشت گردی کا شکار ہو رہے ہیں ۔ شیعہ قوم ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہے اور آج ہمارا یہ فریضہ ہے کہ ہم احتجا ج کر کے اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ ہمدردی اور انسانیت کا ثبوت پیش کریں ۔

مولانا محمدرضا ایلیا نے کہا کہ پاکستان کے شیعہ علماء اور تنظیموں نے پر امن دھر لنا دیا تو پاکستانی پولیس نے مظلوم اور نہتے لوگوں پر حملہ کیا جس میں علماء زخمی ہوئے اور دو شیعہ نوجوان شہید ہوئے پوری دنیا اس بات کا اعتراف کرتی ہے کہ دہشت گر د تنظیم شیعہ قوم پر کھلے عام ظلم و تشدد کررہی ہیں اور تمام مسلم ممالک کوئی احتجاج نہیں کر رہے بلکہ تماش بین بنے ہوئے ہیں ۔
صدارتی تقریر کرتے ہوئے مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمی سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے وکیل خاندان اجتھاد کے نامور عالم مولانا سید سیف عباس نقوی نے کہا کہ پاکستان کے صوبہ پا راچنار میں مسلسل شیعوں کو شہید کیا جا رہا ہے، کبھی مساجد میں اور کبھی امام باڑوں میں دہشت گردانہ حملہ کر کے شیعوں کو شہید کیا جا رہا ہے اور حکومت پاکستان تماشائی بنی ہے اور دہشت گرد تنظیموں کے آگے گھٹنے ٹیکے ہوئے ہے۔ پاکستان میں حکومت ناکام ہو رہی ہے اور دہشت گرد تنظیموں کا بول بالاہے ۔آج پوری دنیا کے سامنے پاکستان حکومت کا منافقانہ رویہ سامنے آیا جب یہودیوں کے ہاتھ مارے جا رہے مسلمانوں کا تحفظ نہ کرکے اپنے ملک میں مومنین کا خون بہایا جا رہا ہے ۔ اس کے علا وہ صہیونی طاقتوں کے ذریعہ اسلام اور مسلمان کو نقصان پہنچایا جارہا ہے اور پوری دنیا کے مسلم ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔


مولانا سید سیف عباس نے کہاکہ پوری دنیا میں شیعوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جب کہ شیعہ قوم ہمیشہ پر امن قوم کے طور پر پوری دنیا میں جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ اب ایک لاچار اور بے بس تنظیم نظر آرہی ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ دنیا کے تمام ممالک جو دہشت گردی سے نفرت کرتے ہیں ان کو پاکستان سے اپنے سفیر واپس بلانا چاہیے کیونکہ پاکستان ایک دہشت گرد تیار کرنے کی جگہ بن گیا ہے ۔ ہم اپنے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح عیسائی ،ہندو ،سکھ، جین وغیرہ کو ہندوستان کی شہریت دی جا رہی ہے اسی طرح پاکستان سے آئے شیعوں کو ہندوستان کی شہریت دی جائے ۔ مولانا سید سیف عباس نے جلسہ کے بعد ایک میمورنڈم ڈی ایم کے توسط سے وزیر اعظم کو ارسال کیا اور ایک میمورنڈم اقوام متحدہ کو ارسال کیا۔

احتجاجی جلسہ میں مولانا افضال حسین ، مولانا نفیس اختر ، مولانامحمد مشرقین ، مولانا رہبر عسکری ، مولانا مرزا واحد حسین ، مولانا شفیق عابدی ، مولانا آصف علی سیتھلی ، مولانا سہیل عباس ، مولانا ناصر حسین ، مولانا ناظرحسین ، مولانا اعجاز حسین، ڈاکٹر مولاناعلی سلمان ، مولانا سید تصور حسین جعفری ،مولانا وزیر زینبی، مولانا آغامہدی ، مولانا تفسیر حسین وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے ۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button