چین میں کورونا وائرس کے 5 سال بعد ایک اور وائرس ’ہیومن میٹاپنیو وائرس (HMPV)‘ تیزی سے پھیل رہا ہے، جس نے دنیا بھر میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ اس وائرس سے متاثرہ افراد میں نزلہ اور کورونا جیسی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق چین کے شمالی علاقوں میں اسپتالوں میں مریضوں کا ہجوم ہے، اور ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، تاہم چینی حکومت نے اس کی تصدیق نہیں کی۔
غیر ملکی میڈیا اور سوشل میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسپتال مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔ وائرس کی وجہ سے کچھ علاقوں میں ماسک پہننا لازمی کر دیا گیا ہے۔ ویڈیوز میں اسپتالوں میں ہجوم اور مریضوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو دکھایا گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایچ ایم پی وی نے 18 ممالک میں 7,834 افراد کو متاثر کیا ہے، جن میں 170 اموات ہو چکی ہیں، سبھی چین میں رپورٹ ہوئی ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت نے اس وائرس کو طبی ایمرجنسی قرار دیا ہے، تاہم اسے عالمی وبا قرار دینے پر فیصلہ زیر غور ہے۔
ہندوستان نے بھی الرٹ جاری کیا ہے اور عوام کو احتیاط برتنے کی تاکید کی ہے۔ حکومت کے مطابق یہ وائرس بچوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے، اور زیادہ تر نزلہ جیسی ہلکی علامات پیدا کرتا ہے، لیکن چین کے حالات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔