اسلامی دنیاپاکستانخبریں

پاكستان : کُرم میں فریقین کے درمیان معاہدے کے بعد قیام امن کیلئے کمیٹیاں تشکیل

خیبرپختونخوا کے شورش زدہ ضلع کرم میں متحارب فریقین کے درمیان امن معاہدے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے امن کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق ان کمیٹیوں میں تمام مسالک کے افراد شامل ہیں، جو اشیا خورونوش اور دیگر سامان کی محفوظ ترسیل کو یقینی بنائیں گی۔

یکم جنوری کو امن جرگے کے ذریعے کیے گئے معاہدے کے تحت قافلوں کی حفاظت کے لیے پولیس اور دیگر ادارے موجود رہیں گے۔ 80 سے زائد دنوں کی سڑکوں کی بندش کے بعد پاراچنار کے لیے اشیا خورونوش کا پہلا قافلہ روانہ کیا جا رہا ہے۔

معاہدے کے مطابق 15 دنوں میں مقامی لوگوں کو اسلحہ جمع کروانا ہوگا اور ایک ماہ کے اندر تمام بنکرز ختم کیے جائیں گے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دے کر سخت کارروائی کی جائے گی۔ امن معاہدے پر دستخط کے باوجود مظاہرین نے پاراچنار میں احتجاج جاری رکھا ہے، مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سڑکیں کھول کر آمد و رفت کو محفوظ بنایا جائے۔

ڈپٹی کمشنر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ متاثرہ علاقوں کو خوراک، ادویات، اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی جلد شروع ہوگی۔ 14 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے حکومتی اور عسکری حکام مل کر کام کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ ان اقدامات سے ضلع کرم میں دیرپا امن قائم ہوگا اور معمولات زندگی بحال ہو جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button