خبریںدنیاہندوستان

سنبھل میں 4 کلومیٹر علاقہ وقف جائیداد کے طور پر رجسٹرڈ

سنبھل: ضلعی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ سنبھل شہر کا 4 کلومیٹر کا علاقہ، جس میں شاہی جامع مسجد، قدیم شری کالکی وشنو مندر، صدر کوتوالی، اور متعدد سرکاری دفاتر شامل ہیں، وقف جائیداد کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ ڈی ایم ڈاکٹر راجندر پنسیا اور ایس پی کرشنا کمار وشنوئی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس دعوے کی بنیاد پر ایک تین رکنی کمیٹی نے دستاویزات اور جائیدادوں کا معائنہ کیا۔

ڈی ایم نے کہا کہ وقف نامہ میں ہزاروں بیگھہ اراضی وقف کرنے کا ذکر ہے، لیکن اس میں ملکیت یا مدرسے کی تعمیر کی تفصیلات موجود نہیں۔ یہ وقف نامہ 1929 کا ہے اور غیر رجسٹرڈ ہے۔ ابتدائی تحقیق میں دستاویزات جعلی معلوم ہوتی ہیں۔

ایس پی نے کہا کہ 1905 میں قائم ہونے والی صدر کوتوالی بھی وقف جائیداد کا حصہ ہے۔ تمام دستاویزات کی مزید جانچ اور دفعہ 56 کی خلاف ورزیوں پر کارروائی ہوگی۔ جن لوگوں نے جعلی دستاویزات پیش کی ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا کہ سنبھل میں کسی نے جائیداد پر ملکیتی دعویٰ نہیں کیا۔ یہ معاملہ سنگین تحقیقات اور قانونی کارروائی کا متقاضی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button