خبریںہندوستان

اللہ نیتوں پر ثواب دیتا ہے: مولانا سید احمد علی عابدی

ممبئی۔ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں 3 جنوری 2025 کو نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی صاحب قبلہ کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ماہ رجب مقدس تاریخوں کا مہینہ ہے کہ خداوند عالم نے ہمیں بڑی بڑی، عظیم عظیم نعمتیں عطا فرمائی ہیں اور یہ وہ مہینہ ہے جس کا جاہل افراد بھی احترام کرتے تھے اور جنگ اور جدال کو بند کر دیتے تھے لڑائی جھگڑا اس مہینے میں جاہل اور کافر بھی نہیں کرتے تھے تو کم از کم ہم ان کے آگے ہیں اور ہمارا درجہ اس سے بلند ہے تو یہ مہینہ ویسا ہو کہ ہمارا کوئی باہمی جھگڑا، کوئی لڑائی، کوئی فساد، کوئی ہنگامہ نہ ہو تاکہ ہم اس مہینے کی حرمت کو برقرار رکھ سکے، اس مہینے میں روزے رکھنے کے فضائل بارہا آپ کی خدمت میں بیان کئے جا چکے ہیں کہ جو شخص روزہ رکھے گا خداوند عالم اس کو جہنم کی آگ سے دور کر دے گا اور جنت نصیب کرے گا اور گناہ بخشے گا۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے فرمایا: یہ مہینہ جہاں دعاؤں کا مہینہ ہے وہیں یہ مہینہ نذر و نیاز اور کونڈوں کے نام سے بھی زیادہ جاتا ہے، وہ بھی ایک اچھی چیز ہے ہم معصومین علیہم السلام کے نام پر لوگوں کو کھلاتے ہیں، اچھا کھلانا چاہیے، عمدہ کھلانا چاہیے اس میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن اس میں معصوم کا نام ہے تو نیت بھی معصوم کی ہونا چاہیے اپنا نام و نمود اور اپنی چیزیں کم ہونا چاہیے، خداوند عالم جو ثواب دے گا وہ بریانی پر ثواب نہیں دے گا نیتوں پر ثواب دے گا ثواب کا تعلق پکوڑے سے اور بریانی سے اور بقیہ چیزوں سے نہیں ہے ثواب کا تعلق نیت سے ہے کہ کس نیت سے کس کو کھلا رہے ہیں، جتنا زیادہ کھلا سکتے ہیں کھلائے، دوستوں کی کھلائیے، مومنوں کی کھلائیے بہتر ہے کہ کچھ نہ کچھ غریبوں کو بھی کھلاتے رہیے۔ اس مہینے میں کچھ لوگ یہ کام کریں کہ وہ غریبوں کے یہاں اچھے کھانے پہنچائیں۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے کھانا کھلانے کی فضیلت بیان کرتے ہوئے روایت بیان کی: ایک شخص نے امام جعفر صادق علیہ الصلوۃ والسلام سے اپنی تنگدستی کی شکایت کی کہ میں پریشان ہوں، میرے پاس پیسے نہیں ہیں تو امام علیہ السلام نے فرمایا: دعوت کرو، اس نے کہا کہ مولا پیسے نہیں ہیں، میں دعوت کہاں سے کروں تو آپ نے فرمایا: دعوت کرو اور لوگوں کو بلاؤ اور بلانے کے بعد لوگ تمہارے حق میں دعا کریں، تو اس نے اپنے گھر کے کچھ چیزیں بیچی، بیچنے کے بعد کچھ لوگوں کو بلایا، ان لوگوں نے دعا کی تو اس کی پریشانی دور ہو گئی اور اللہ تعالی نے اس کے قرضوں کو ادا کر دیا۔” تو آپ بھی یہ کام کر سکتے ہیں کہ اس مہینے میں کچھ لوگوں کو دعوت دیں اور ان سے اپنے لئے دعا کرائیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button