لکھنو۔ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے وکیل، خاندان اجتہاد کے عالم مولانا سید سیف عباس نقوی نے کہا کہ پاکستان کے صوبہ پارہ چنار میں کافی دنوں سے شیعوں کو شہید کیا جا رہا ہے اور حکومت پاکستان تماشائی بنی ہے اور دہشت گرد تنظیموں کے آگے گھٹنے ٹیکے ہوئے ہے اور دہشت گرد تنظیموں کا بول بالا ہے.
جب پاکستان کے شیعہ علماء اور تنظیموں نے پرامن دھرنا دیا تو پاکستانی فوج نے مظلوم اور نہتے لوگوں پر حملہ کیا جس میں علماء زخمی ہوئے اور دو شیعہ نوجوان شہید ہوئے، پوری دنیا اس بات کا اعتراف کرتی ہے کہ دہشت گردی کی جڑیں پاکستان میں ہیں اور پاکستان کے ذریعہ دہشت گردی کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے لیکن پھر بھی اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے و ممالک پاکستان پر پابندی عائد نہیں کر رہے ہیں۔
پاکستان میں فقط شیعوں پر ظلم نہیں ڈھائے جا رہے ہیں بلکہ ہندو اور سکھ بھائی بھی دہشتگردی کا شکار ہو رہے ہیں۔ شیعہ قوم ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہے اور آج ہمارا یہ فریضہ ہے کہ ہم احتجاج کر کے اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ ہمدردی کا ثبوت پیش کریں لہذا اس سلسلہ میں 5 جنوری 2025 بعد نماز مغربین ساڑھے چھ بجے چھوٹا امام باڑہ میں احتجاجی جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے۔
جلسہ کے بعد ایک میمورنڈم ڈی ایم کے توسط سے وزیراعظم کو ارسال کیا جائے گا۔ مومنین سے کثیر تعداد میں شرکت کی گزارش ہے۔ آخر میں مولانا سید سیف عباس نقوی نے شہید افراد کے خاندان کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شیعوں کے ساتھ پوری دنیا شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ہم ملک کے وزیراعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان اور بنگلہ دیش میں اقلیت کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔