اسلامی دنیاتاریخ اسلامدنیاسعودی عربمقالات و مضامین

2 جنوری، یوم شہادت شہید شیخ النمر باقر النمر رحمۃ اللہ علیہ

2 جنوری سن 2016 کو سعودی عرب کے معروف شیعہ عالم دین شیخ النمر باقر النمر رحمۃ اللہ علیہ کو سعودی حکومت نے شہید کر دیا۔

شہید شیخ النمر رحمۃ اللّٰہ علیہ 1968 عیسوی کو سعودی عرب کے صوبہ القطیف کے شہر العوامیہ کے ایک علمی اور دینی خانوادہ میں پیدا ہوئے۔

ابتدائی تعلیم شہر العوامیہ میں حاصل کرنے کے بعد سن 1989 میں تہران ایران کے حوزہ علمیہ قائم علیہ السلام میں داخلہ لیا۔

10 برس حوزہ علمیہ قائم علیہ السلام تہران میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد مزید تعلیم کے لئے حوزہ علمیہ زینبیہ شام تشریف لے گئے۔

المختصر شیخ شہید نے ایران اور شام کے عظیم علماء اور فقہاء سے کسب فیض کیا، البتہ آپ مکتب شیرازی کے ایک اہم شاگرد تھے اور اسی نظریہ پر تا عمر قائم رہے۔

وطن واپسی پر شہر العوامیہ میں نماز جمعہ قائم کی اور دینی مرکز الامام القائم عجل اللہ فرجہ الشریف قائم کیا۔ اور دیگر دینی خدمات میں مصروف ہوئے۔

شہید شیخ النمر سعودی حکومت کے ظلم و تشدد اور تعصب کے خلاف کھل کر بولتے تھے۔ وہ سعودی عرب کے شہنشاہی نظام کے خلاف تھے وہ آل سعود اور آل خلیفہ کو برطانیہ کا پیروکار سمجھتے تھے، وہ سعودی عرب میں شیعوں کی مذہبی آزادی کے حق میں آواز بلند کرتے تھے، جنت البقیع کی تعمیر چاہتے تھے اور اس سلسلہ میں کوشش بھی کرتے تھے۔

ظالم سعودی حکومت نے 2003 سے ان کو 6 بار گرفتار کیا۔

سن 2003 میں ان کو گرفتار کیا گیا اور انکی نماز جمعہ و جماعت پر پابندی عائد کی گئی اور ان کے گھر کو گرا دیا گیا۔

سن 2004 میں 8 شوال کو یوم انہدام جنت البقیع کا جلسہ منعقد کرنے کی کوشش کے سبب گرفتار کیا گیا۔

سن 2005 میں بھی 8 شوال کو یوم انہدام جنت البقیع کا جلسہ منعقد کرنے کے سبب گرفتار کیا گیا۔

سن 2006 میں قرآن کریم کانفرنس میں شرکت کی اور وہاں شیعوں کے حقوق کے سلسلہ میں سعودی عرب حکومت کے خلاف بیان دیا تو گرفتار کئے گئے۔

سن 2008 میں بھی گرفتار کیا گیا اور ان سے نماز جمعہ قائم نہ کرنے کے لئے تحریر طلب کی گئی جس کی مخالفت کی۔

8 جولائی سن 2012 میں آخری گرفتاری اس وقت ہوئی کہ جب ان کے پیر میں چار گولیاں لگی تھیں۔

قید خانہ میں بھی آپ کو مختلف طرح کی اذیتیں پہنچائی گئی اور آخر 2 جنوری 2016 کو شہید کر دیا گیا۔

آپ کی شہادت سے مختلف ممالک میں بے چینیاں دیکھنے کو ملی۔‌

وَسَلَامٌ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ وَيَوْمَ يَمُوتُ وَيَوْمَ يُبْعَثُ حَيًّا

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button