ایشیاءخبریںدنیا

ڈبلیو ایچ او کا چین سے کووڈ-19 کا ڈیٹا شیئر کرنے کا مطالبہ

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کووڈ-19 سے متعلق ڈیٹا شیئر کرے تاکہ وائرس کی شروعات اور پھیلاؤ کو سمجھا جا سکے۔ یہ مطالبہ اس وقت کیا گیا جب کووڈ-19 کی وبا کو پانچ سال گزر چکے ہیں، لیکن چین نے اب تک شفافیت سے ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ چین کے تعاون کے بغیر مستقبل کی وباؤں کی روک تھام اور تیاری ممکن نہیں۔ 31 دسمبر 2019ء کو ووہان میں "وائرل نمونیا” کے کیسز کی اطلاع ملی تھی، جس کے بعد چند مہینوں میں کووڈ-19 نے دنیا بھر کو متاثر کیا، لاکھوں جانیں لیں، صحت کا نظام تباہ کیا، اور معیشتوں کو نقصان پہنچایا۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل، ٹیڈروس گیبریئسس نے خبردار کیا کہ دنیا اب بھی ان کمزوریوں کا شکار ہے جو کووڈ-19 کے دوران سامنے آئیں۔ لیکن ممالک نے وباؤں سے نمٹنے کے لیے کچھ اہم اقدامات بھی کیے ہیں۔

2021ء میں ڈبلیو ایچ او کے 194 رکن ممالک نے وباؤں کی روک تھام اور تیاری کے لیے ایک معاہدے کا مسودہ تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ تاہم، عملی پیشرفت سست ہے اور اس حوالے سے مذاکرات کی آخری تاریخ مئی 2025ء ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے چین پر زور دیا کہ وہ اخلاقی اور سائنسی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے ڈیٹا شیئر کرے تاکہ دنیا مستقبل میں وباؤں سے بہتر طور پر نمٹ سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button