اسلامی دنیاپاکستانخبریں

پاكستان ؛ کرم میں ادویات کی قلت سے 128بچوں سمیت 200 افراد شہید ہوئے، سول سوسائٹی کا دعویٰ

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں اشیائے خورونوش اور ادویات کی قلت سنگین رخ اختیار کرگئی جب کہ سول سوسائٹی کی جانب سے ادویات کی قلت سے اب تک 128 بچوں سمیت 200 افراد کی اموات کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق کرم میں راستوں کی بندش کو 84 روز ہوگئے ہیں، کرم میں راستوں کی بندش کے باعث ہرگزرتے دن صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے۔
راستوں کی بندش کے خلاف ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار میں پریس کلب کے باہر جب کہ سلطان اور گوساڑ میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں جب کہ لوئر کرم کے علاقے بگن میں علاقے کی دکانوں اور گھروں کو نقصان پہنچنے کے خلاف احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا ہے، مظاہرین نے واضح کردیا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔
کرم میں راستوں کی بندش کے خلاف کراچی بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے دھرنے جاری ہیں، نمائش چورنگی, گلستان جوہر، ملیر نیشنل ہائی وے، عباس ٹاؤن اور عائشہ منزل سمیت دیگر سڑکوں پر احتجاج کیا جارہا ہے۔
پاکستان کے معروف اسلامک اسکالر اور عالم دین علامہ سید علی رضا رضوی نے غیر ملکی نیوز ایجنسی کے نمائندہ سے پاراچنار کے حالات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں تشیع کو چیلنجز کا سامنا ہے۔ پاکستان کے شہر پاراچنار کا مسئلہ ایک المیہ سے کم نہیں ہے۔ پاراچنار میں راستوں کی بندش کے ذریعہ ظلم میں اضافہ دیکھنے میں مل رہا ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button