27 جمادی الثانی، یوم شہادت سلطان علی بن محمد باقر سلام اللہ علیہما
27 جمادی الثانی سن 116 ہجری اردہال کاشان میں امام محمد باقر علیہ السّلام کے فرزند سلطان علی علیہ السلام شہید ہوئے۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی تیار کردہ رپورٹ پر توجہ دیں۔
امام محمد باقر علیہ السلام کے بلا فصل فرزند حضرت علی علیہ السلام کو زیادہ تر کتب میں سلطان علی کہا گیا ہے۔
بعض تاریخی روایات کے مطابق سن 113 ہجری میں چہل حصاران اور فین کاشان کے مومنین کی دعوت پر آپ تشریف لائے اور تین برس تک تبلیغ اور لوگوں کی ہدایت میں مصروف رہے۔
دستیاب اسناد و روایات کے مطابق سن 113 ہجری میں واقعہ عاشورا کے ٹھیک 53 سال بعد امام محمد باقر علیہ السلام کے دور امامت میں اہل کاشان نے فیصلہ کیا کہ عامر بن ناصر فینی کو امام محمد باقر علیہ السلام کی خدمت میں بھیجیں تاکہ ان سے رہنما اور وکیل ولایت بھیجنے کا مطالبہ کریں۔ یہی سبب ہوا کہ امام علیہ السلام نے اپنے فرزند امام زادہ سلطان علی بن محمد باقر علیہما السلام کو ان کے ساتھ کاشان بھیجا۔
امام زادہ سلطان علی بن امام باقر علیہما السلام کا لوگوں کے درمیان اثر و رسوخ اور محبت کے سبب مشہد اردہال کے اس وقت کے حاکم کو تشویش ہوئی اور اس نے آپ کو شہید کرنے کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب امام زادہ سلطان علی بن امام محمد باقر علیہما السلام کاشان میں لوگوں کی نظروں میں ایک خاص مقام و مرتبہ رکھتے تھے اور گرمیوں میں عبادت کے لئے اردہال تشریف لاتے تھے۔
یہی وہ وقت تھا جب اردہال کے حاکم نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی اور آخر کار 116 ہجری میں علی بن امام محمد باقر علیہما السلام کو حکومت کے فوجیوں نے ناوہ دربند میں متعدد مقامی مومنین کے ہمراہ شہید کر دیا۔
اگرچہ کاشان کے مشتعل مومنین بغیر کسی خوف و ہراس کے لاٹھیوں اور بیلچوں کے ہمراہ اردہال کی جانب بڑھے لیکن وہ لوگ اس وقت وہاں پہنچے جب آپ شہید ہو چکے تھے۔ تین دن کی محنت و مشقت کے بعد آپ کے پاکیزہ جنازے کو وہاں سے لیا اور خاص احترام و اکرام کے ساتھ دفن کیا۔
اس وقت سے اس علاقہ کے لوگوں نے اس جگہ کو مشہد اردہال کا نام دیا اور اسی سال سے کاشان کے لوگ ہر سال امام زادہ سلطان علی بن محمد باقر علیہما السلام کا یوم شہادت خاص عقیدت و احترام سے مناتے ہیں۔
جب لوگوں کو اردہال کے حاکم کا امام زادہ سلطان علی بن محمد باقر علیہما السلام کو شہید کرنے کے ارادے کا پتہ چلا تو وہ بیلچے اور لاٹھیاں لے کر اردہال کی جانب گئے۔ اسی لئے مشہد اردہال کے قالین دھلنے والوں کا ہاتھوں میں قالین اور لکڑی لے کر چلنا عزاداری کا ایک حصہ ہے۔
صاحب ریاض العلماء نے تحریر فرمایا: سید اجل علی بن مولانا امام باقر علیہ السلام، حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کے عظیم فرزند ہیں، ان کی عظمت میں طولانی کلام کی ضرورت نہیں ہے، ان کی قبر مبارک کاشان کے قریب ہے اور مشہد اردہال کے نام سے مشہور ہے۔ بلند و عظیم گنبد ہے اور ان کی شان و منزلت اور کرامات علماء شیعہ نے بیان فرمایا ہے۔