پارا چنار کی صورتحال: کراچی میں مجلس وحدت المسلمین کا دھرنا جاری، ٹریفک کی روانی شدید متاثر
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے پارا چنار میں راستوں کی بندش اور حالیہ اموات کے خلاف مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے کراچی میں دھرنے شروع کر دیے، جنہوں نے شہر کی مختلف اہم سڑکوں کو بلاک کر دیا۔ شارع فیصل، ملیر 15، یونیورسٹی روڈ، اور دیگر مقامات پر دھرنوں کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے ایئرپورٹ کے قریب سڑکوں کی بندش سے مسافر اپنی پروازوں سے محروم رہ گئے، جبکہ ناظم آباد، سہراب گوٹھ، اور گلستان جوہر میں بھی ٹریفک سست روی کا شکار ہے۔ پولیس نے ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے متبادل راستے فراہم کیے اور اضافی اہلکار تعینات کیے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ پارا چنار میں 90 دن سے سڑکیں بند ہیں، جس سے اشیائے ضروریہ اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس مسئلے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مخالفت کی اور حکومت کو نااہل قرار دیا۔ علامہ نقوی نے مطالبہ کیا کہ پارا چنار میں راستے کھلوائے جائیں اور وہاں کے مسائل حل کیے جائیں۔
واضح رہے کہ کرم ایجنسی میں گزشتہ مہینوں میں مسافر گاڑیوں پر حملے اور فائرنگ کے واقعات کے بعد حالات کشیدہ ہیں، جس کے نتیجے میں کئی راستے بند ہیں اور معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم نے اعلان کیا ہے کہ کراچی میں دھرنے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک پارا چنار کے عوام کا احتجاج ختم نہیں ہو جاتا۔