ملائیشیا میں ایک عورت کے ساتھ اکیلے میں وقت گزارنے پر ایک شخص کو سر عام کوڑے مارے گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے ملائیشیا کی سرکاری برنامہ نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ شرعی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد ملائیشیا کی ریاست ٹیرینگانو میں 42 سالہ کنسٹرکشن ورکر کو 6 کوڑے مارے گئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشیا میں شرعی عدالت کے حکم پر سرعام کوڑے مارنے کا یہ پہلا واقعہ تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسلامی جرم ’خلوت‘ کے ارتکاب پر جرم کی سزا مسجد میں دی گئی، جہاں 90 افراد موجود تھے۔
ہفتے کے اوائل میں ملائیشین بار ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ انہیں اس شخص کو کوڑے مارنے کے فیصلے پر ’گہری تشویش‘ ہے، بیان میں کہا گیا تھا کہ اس طرح کی سزاؤں سے ان افراد کا وقار مجروح ہوتا ہے۔
لیکن سزا دیکھنے والے ایک شخص محمد صابری محمد نے بتایا کہ انہیں امید ہے کہ ایسی سزا دوسرے لوگوں کو ’غیر اخلاقی حرکات کا ارتکاب کرنے‘ سے روکے گی۔