حماس اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے میں تاخیر کا الزام
حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری بالواسطہ مذاکرات میں دونوں فریق ایک دوسرے پر معاہدے میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگا رہے ہیں۔
یہ مذاکرات قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں دوحہ میں جاری ہیں، جن کا مقصد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کرنا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے نئی شرائط عائد کی ہیں، جن میں فوجی انخلاء اور قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے سخت مطالبات شامل ہیں، جس سے معاہدے میں تاخیر ہو رہی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ خود حماس نے پچھلے معاہدوں سے پیچھے ہٹ کر مذاکرات کو تعطل کا شکار کر دیا ہے۔
اس دوران اسرائیل کی غزہ پر فضائی بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس میں حالیہ اطلاعات کے مطابق کم از کم 23 فلسطینی جاں بحق اور 39 زخمی ہو چکے ہیں۔
بین الاقوامی ادارے غزہ میں انسانی بحران، قحط اور خوراک کی شدید کمی پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
یہ صورتحال اس وقت ہے جب جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امیدیں ابھی باقی ہیں۔