شام: بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اجتماعی قبروں کی دریافت
شام میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اجتماعی قبروں کی دریافت کا سلسلہ جاری ہے، جو حکومت کی مظالم بھری پالیسیوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، اسد حکومت نے حکومت مخالف مظاہروں کو دبانے کے دوران ہزاروں افراد کو قتل کیا، کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا، اور جیلوں میں قیدیوں کو بڑے پیمانے پر پھانسی دی۔
دمشق کے قریب نجاح قبرستان میں مقامی باشندوں نے ریفریجریشن ٹرکوں کو لاشیں لاتے دیکھا ہے۔ بین الاقوامی جنگی جرائم کے پراسیکیوٹرز کے مطابق، یہ اجتماعی قبریں اسد حکومت کی سرکاری موت کی مشینری کی گواہی دیتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے اور شامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ شام میں تقریباً 66 غیر تصدیق شدہ اجتماعی قبریں موجود ہیں، جب کہ ایک لاکھ پچاس ہزار افراد لاپتہ ہیں۔
شام کی ایمرجنسی ٹاسک فورس نے دعویٰ کیا ہے کہ دمشق کے قریب القطیفہ میں ایک قبر میں ایک لاکھ افراد کی باقیات ہو سکتی ہیں۔ وائٹ ہیلمٹس ریسکیو گروپ نے جنوبی شام کے درعا گورنری میں 12 سے زائد اجتماعی قبریں دریافت کی ہیں، جن میں معزول حکومت کے دوران قتل ہونے والے شہریوں کی باقیات ملی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، مقامی افراد نے رات کے وقت مشکوک کاروں کو ہڈیوں سے بھرے تھیلے پھینکتے ہوئے دیکھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ہر فوجی مقام کے قریب ایک اجتماعی قبر ہو سکتی ہے۔
اجتماعی قبروں کی تفصیلات 2021 اور 2023 میں جرمن عدالتوں اور امریکی کانگریس میں سماعتوں کے دوران سامنے آئیں، جس نے اسد حکومت کی سفاکیت کو مزید واضح کیا۔ ان انکشافات نے انسانی حقوق کی تنظیموں کو شام میں بڑے پیمانے پر مظالم کے خلاف فوری اقدامات کی اپیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔