اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

طلاق میں صرف دو گواہوں کا ہونا كافی نہیں بلکہ دو عادل گواہوں کا ہونا ضروری ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منگل 22 جمادی الثانی سن 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اس عورت کے طلاق کے سلسلہ میں جو اپنے شوہر کے رویے اور اخلاق سے پریشان ہو، فرمایا: اس مسئلہ کو عروۃ الوثقی میں اور فقہاء کی ایک دوسری جماعت نے بھی ذکر کیا ہے کہ اگر کسی مرد کا رویہ اچھا نہ ہو اگرچہ وہ نفقہ خرچ دے رہا ہو لیکن مثلا بیوی کو مارتا ہے۔ اگر ایسے عالم میں اور اختلاف کا مطالبہ کرے تو سب سے پہلے شوہر سے کہا جائے کہ وہ اپنی بیوی کو طلاق دے دے۔ البتہ اگر شوہر اپنی بیوی کو طلاق نہ دے تو فقہاء کی ایک جماعت کے مطابق "وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ” (عورتوں کے ساتھ عمدہ طریقہ سے زندگی گزارو۔ سورہ اسراء، آیت 19) تو حاکم شرع اسے طلاق کی اجازت دے گا۔ اور میرا بھی یہی نظریہ ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے طلاق میں تو عادل گواہوں کی ضرورت کے سلسلہ میں فرمایا: طلاق میں گواہ کی شرط اس کا عادل ہونا ہے۔ مگر یہ کہ صداقت کے مطابق طلاق کسی مومن کے سپرد ہو اور وہ یہ کہے کہ اس نے طلاق کے لئے دو عادل گواہ استعمال کئے تو ہمارے لئے یہی کافی ہے جب تک کہ ہم جان نہ لیں کہ وہ غلط ہے اور اگر وہ دو لوگ عادل نہیں ہیں تو ایسی صورت میں طلاق باطل ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے ان طلاقوں کے بارے میں جو دفاتر میں تو گواہوں کی موجودگی میں انجام پائی لیکن گواہ عادل نہیں تھے، فرمایا: طلاق کے لئے صرف دو گواہوں کا ہونا کافی نہیں ہے بلکہ ان دونوں کا عادل ہونا بھی ضروری ہے۔ ایسی صورتوں میں عادل گواہوں کے بغیر طلاق نہیں ہوتا۔‌ کیونکہ صحیح ہونے کے موضوع میں شک ہے اور سورہ طلاق کی دوسری آیت میں بیان ہوا ہے۔ "وَأَشْهِدُوا ذَوَيْ عَدْلٍ مِّنكُمْ وَأَقِيمُوا الشَّهَادَةَ لِلَّهِ۔” اور خدا کے لئے معاملہ جدا ہیں۔ اسی طرح اگر کوئی بغیر گواہوں کی موجودگی کے طلاق دے تو بھی طلاق باطل ہیں۔

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے‌۔

آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button