عمران خان کی مذاکراتی ٹیم کا قیام اور حکومت سے مذاکرات پر اتفاق
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے اپنی پارٹی کی کمیٹی کا سربراہ صاحبزادہ محمد حامد رضا کو نامزد کر دیا ہے۔ عمران خان نے جیل میں قید ہونے کے باوجود اپنی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس عمل کو بامعنی بنایا جا سکے۔ عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بدلے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے سول نافرمانی کی تحریک کو ملتوی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ابتدائی مذاکرات میں بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔ پی ٹی آئی نے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی، سابق وزیراعظم عمران خان کی آزادی، اور ۹؍ مئی اور ۲۶؍ نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں فیک نیوز کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا، اور بیرون ملک موجود کمیٹی اراکین کو طلب کرنے پر یقین دہانی کرائی گئی۔
اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان سے ملاقات، قیدیوں کی رہائی، اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبات پیش کیے گئے ہیں۔ مذاکرات کی باقاعدہ شروعات ۲؍ جنوری کو ہوگی۔ صاحبزادہ حامد رضا نے وضاحت کی کہ تمام مطالبات آئینی دائرے میں ہیں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے بغیر مذاکرات ممکن نہیں۔ انہوں نے حکومت سے فیکٹ اینڈ فائنڈنگ پر زور دیا اور کہا کہ تمام اختیارات حکومت کے پاس ہیں، لہٰذا وہ مطالبات پورے کرے۔