اسلامی دنیاپاکستانخبریں

2024 پاکستان میں شیعوں کے لیے خونریز ترین سال

سال 2024 پاکستان میں شیعہ مختلف علاقوں میں، خصوصاً پاراچنار اور بلوچستان میں، سنّی انتہاپسندوں اور دیگر دہشت گرد و تکفیری گروپوں کی جانب سے نشانہ بننے والے حملوں کی ایک لہر کا سامنا کر رہے تھے۔ یہ سال پاکستان کے شیعیوں کے لیے ایک خونریز سال ثابت ہوا۔

ہمارے ساتھی نے اس حوالے سے ایک رپورٹ تیار کی ہے۔

پاکستان کے شیعہ، جو پہلے بھی تکفیری گروپوں کی جانب سے مسلسل حملوں کا شکار تھے، 2024 میں نظامی اور جان لیوا حملوں میں اضافے کے گواہ بنے۔21 نومبر 2024 کو پاکستان کے شیعوں کے خلاف ایک خونریز ترین حملہ ہوا۔ اس واقعے میں پاراچنار سے پشاور جانے والے شیعہ زائرین کے قافلے پر مسلح حملہ کیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق، اس حملے میں 43 شیعہ افراد شہید ہوئے اور تقریباً 40 افراد زخمی ہوئے۔

اس حادثے کے بعد ہزاروں شیعیان نے پرامن احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حملہ آوروں کو فوری طور پر شناخت کر کے سزا دے، لیکن یہ احتجاج تشدد کی صورت اختیار کر گیا اور سنی انتہاپسندوں اور شیعیان کے درمیان کرم کے علاقے میں جھڑپوں کا سبب بنا۔

رپورٹس کے مطابق، نومبر کے مہینے میں پاراچنار سمیت مختلف علاقوں میں فرقہ وارانہ تصادموں میں کم از کم 80 افراد کی جانیں گئیں اور 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔پاکستان میں شیعیان کے خلاف حملوں کے حوالے سے عالمی اداروں اور مرجعیت نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور ان حملوں کی مذمت کی۔

عالمی شیعہ حقوق مانیٹرنگ آرگنائزیشن، جو آیت اللہ العظمی سید صادق حسینی شیرازی کے عالمی فاؤنڈیشن سے وابستہ ہے، نے پاکستان میں شیعیان کے خلاف حملوں کے ردعمل میں ایک بیان جاری کیا اور ان کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔

اس بیان میں مسلمانوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ضروری اقدامات اٹھائے تاکہ شیعیان کے حقوق اور سیکیورٹی کی ضمانت دی جا سکے اور ان جرائم کے مرتکب افراد کو فوری طور پر پکڑ کر سزائیں دی جائیں۔

اس تنظیم نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کی حکومت پر دباؤ ڈال کر ان تشدد کی کارروائیوں کا خاتمہ کرنے میں مدد کریں۔

آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے بھی پاکستان میں شیعیان کے خلاف حملوں کی مذمت کی اور اس ملک کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گرد گروپوں کے ظلم و جبر کے خلاف لوگوں کے تحفظ کے لیے ضروری تدابیر اختیار کرے۔

بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی بیانات جاری کیے اور پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد کے بڑھنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا، ساتھ ہی مذہبی اقلیتوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button