پاراچنار میں ادویات کی شدید قلت، ریلیف آپریشن جاری رکھنے میں مشکلات: فیصل ایدھی
پاراچنار: ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے ضلع کرم میں جاری کشیدہ حالات کے باعث ادویات کی شدید قلت اور ریلیف آپریشن کی مشکلات پر روشنی ڈالی۔ ٹل پاراچنار شاہراہ کی دو ماہ سے بندش اور مسلح تصادم کے بعد علاقے میں کینسر، ذیابیطس اور دیگر امراض کے مریض علاج سے محروم ہیں۔
فیصل ایدھی کے مطابق، مقامی افراد کی جانب سے غذائی اشیا اور ادویات کی قلت کی شکایات موصول ہونے کے بعد ایدھی فاؤنڈیشن نے ریلیف آپریشن شروع کیا۔ راستے بند ہونے کی وجہ سے وہ ایدھی ایئر کے جہاز کے ذریعے کرم پہنچے۔ ان کے مطابق، مقامی افراد نے بتایا کہ وہ تقریباً ڈھائی ماہ سے محاصرے میں قید ہیں اور اس دوران کوئی مدد نہیں پہنچی۔
پاراچنار کے ہسپتالوں میں ادویات، آکسیجن اور ہیٹنگ سسٹم کی کمی کے باعث صورتحال نہایت خراب ہے۔ فیصل ایدھی نے کہا کہ کمسن بچے نمونیہ سے مر رہے ہیں، جبکہ کینسر کے مریضوں کی کیموتھراپی ڈیڑھ سے دو ماہ سے معطل ہے۔ ذیابیطس کے مریض بھی ضروری ادویات سے محروم ہیں۔
ایدھی فاؤنڈیشن نے خیبرپختونخوا حکومت کی مدد سے مریضوں کی منتقلی اور ادویات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا۔ فیصل ایدھی نے بتایا کہ انہوں نے کینسر سے متاثرہ ایک خاتون، ریڑھ کی ہڈی کی تکلیف میں مبتلا ایک مریضہ، اور ایک تین سالہ بچے کو پشاور منتقل کیا۔ تاہم، ان کا جہاز چھوٹا ہونے کے باعث ایک وقت میں زیادہ مریضوں یا سامان کی منتقلی ممکن نہیں۔
خیبرپختونخوا حکومت نے ریلیف آپریشن میں بھرپور تعاون کیا اور ایدھی فاؤنڈیشن کو ہیلی کاپٹر فراہم کیا، جس کی مدد سے ادویات اور مریضوں کو منتقل کیا جا رہا ہے۔ فیصل ایدھی کے مطابق، موجودہ حالات میں روزانہ 10 سے 15 مریضوں کو پشاور منتقل کرنا ضروری ہے، لیکن محدود وسائل اور سامان لے جانے کی گنجائش کی وجہ سے یہ کام سست روی کا شکار ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن نہ صرف ادویات کی فراہمی بلکہ مریضوں کو علاج کے لیے منتقل کرنے اور وفات شدہ افراد کی لاشوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے میں مصروف عمل ہے۔ فیصل ایدھی نے کہا کہ کرم میں موجودہ حالات نہایت تشویشناک ہیں اور جلد از جلد مسئلے کے مستقل حل کی ضرورت ہے۔