حماس اور فلسطین حامیوں کی صفوں میں نئی دراڑیں، تحریر الشام گروپ کی حمایت
تحریر الشام اور شام میں بشار الاسد کے مخالف گروپوں کو حماس کی بیرونی شاخ کی حمایت نے فلسطین کے حامیوں بالخصوص ایران اور اس کے اتحادیوں میں شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔اس نئے موقف نے فلسطینی حامیوں کی صفوں میں اختلاف ایجاد کر دیا ہے۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
الاقصی طوفان آپریشن کے آغاز کے بعد حماس نہ صرف اسرائیل کے ساتھ جنگ میں تھا بلکہ اسے ایران اور اس کی اتحادی افواج کی جانب سے بھی وسیع حمایت حاصل تھی۔ تاہم، حال ہی میں حماس کی غیر ملکی شاخ نے بشار الاسد کے مخالف گروپوں اور تحریر الشام گروپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ حماس کے اس فیصلے پر عرب صارفین کی جانب سے کافی تنقید ہوئی ہے۔
فلسطین کے بہت سے حامیوں نے اس موقف پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے حماس کو یاد دلایا ہے کہ ایران ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہا ہے خاص طور پر غزہ کی جنگ میں۔ حماس کی جانب سے تحریر الشام کہ جس کی جڑیں سنی اور بنیاد پرست اسلام پسند گروہوں سے ملتی ہے، نے اس گروپ کی حامیوں کے درمیان دراڑ پیدا کر دی ہے۔ کچھ صارفین نے حماس کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ شام اور سنی فرقوں کی حمایت جاری رکھے تو اسے تحریر الشام کے ادارتی بورڈ کے سربراہ جولانی سے مدد لینی چاہیے۔
ایران اور اس کے اتحادیوں بشمول لبنان کی حزب اللہ نے گزشتہ برسوں میں اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ لیکن حماس کی ان نئی پوزیشن نے اس کے کچھ حامیوں کی حوصلہ شکنی کی ہے اور انہوں نے اس گروپ سے کہا کہ وہ ایران کے اتحادیوں سے اپنا راستہ الگ نہ کرے۔یہ تبدیلی فلسطین کی جنگ میں سیاسی اور مذہبی پیچیدگیوں کو ظاہر کرتی ہے جس کا علاقائی تعلقات پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے۔