اتر پردیش کے مرادآباد میں بی جے پی لیڈر سنیتا شرما نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان دیتے ہوئے ہندو علاقے رام گنگا وِہار میں مسلم دکانداروں کو نان ویج دکانیں بند کرنے اور علاقہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے۔ یہ بیان مائیک پر برسرعام دیا گیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ 17 دسمبر کو اس وقت پیش آیا جب ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران سنیتا شرما نے ہاتھ میں مائیک لے کر مسلم دکانداروں کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ ہندو علاقوں میں مسلمانوں کو نان ویج دکانیں چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے خاص طور پر نان ویج بریانی کی دکانوں کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر کسی مسلمان نے یہاں دکان کھولی تو اس کے خلاف سخت مظاہرہ کیا جائے گا۔
سنیتا شرما نے مزید کہا کہ ہندو تنظیمیں متحد ہو کر احتجاج کریں گی، چاہے اس کے لیے کچھ بھی کرنا پڑے۔ انہوں نے یوگی آدتیہ ناتھ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہندو علاقوں میں گوشت کی دکانوں پر پابندی ہے۔ ان کے بیان کے دوران وہاں موجود ہجوم نے ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے بھی لگائے۔
یہ واقعہ ہندو تنظیموں کی جانب سے بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ منافرت کی عکاسی کرتا ہے، جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔