اسلامی دنیاافغانستانپاکستانخبریں

داعش نے پاکستان کے شیعوں پر حملہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ طالبان اور دیگر شدت پسند سنی گروہوں پر تنقید

شدت پسند سنی گروپ داعش نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہر کرم میں مزید حملوں کے لئے شیعوں کو نشانہ بنائیں۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی تیار کردہ رپورٹ پر توجہ دیں‌۔

پشتو زبان میں شائع ہونے والی میگزین "صدای خوراسان” کے نئے شمارے میں داعش کے بنیاد پرست سنی گروپ نے اپنے پیروکاروں سے کہا کہ وہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں واقع شہر کرم میں شیعوں پر مزید حملے کریں۔

یہ دعوت ایسے وقت پر کی گئی ہے جب شدت پسند سنی گروپ داعش نے اس سے قبل پاکستان کے بعض علاقوں میں شیعوں پر ایسے ہی حملے کئے ہیں جس کا مقصد خطہ میں مذہبی اختلاف پیدا کرنا ہے۔

اس کے علاوہ داعش کے بنیاد پرست سنی گروپ نے ایسے لوگوں سے بھی کہا جو رسمی طور پر اس دہشت گرد گروہ کے رکن نہیں ہیں اس گروہ کے مقاصد کے مطابق اپنی پرتشدد کاروائیاں کریں۔

اس میگزین میں شدت پسند سنی گروہ داعش نے افغانستان میں طالبان حکومت پر کڑی تنقید کی ہے اور اس حکومت کے طرز حکمرانی کی مذمت کی ہے۔

طالبان پر حملہ کرتے ہوئے داعش کے بنیاد پرست سنی گروپ نے اس گروپ پر اقوام متحدہ میں رکنیت اور مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے جہاد کو ترک کرنے کا الزام لگایا۔

شدت پسند سنی گروپ داعش نے دیگر انتہا پسند سنی گروہوں جیسے کہ تحریک برائے تحفظ پشتون اور طالبان پر بھی ان کے جہاد میں ہمت نہ ہونے کی وجہ سے حملہ کیا اور مغرب کے ساتھ تعاون پر تنقید کی ہے۔

شدت پسند سنی گروہ داعش کے یہ نئے بیانات اور دھمکیاں اس تناظر میں اٹھائے گئے ہیں کہ یہ خطہ ابھی تک مذہبی اور سیاسی کشیدگی میں گھرا ہوا ہے اور مسلمانوں میں تشدد اور اختلاف میں اضافے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button