سنبھل: سنبھل میں ایک مذہبی مقام پر مائیک اور لاؤڈ اسپیکر بجانے پر پولس انتظامیہ نے ایک امام کے خلاف کارروائی کی ہے۔ پولیس نے امام کو امن میں خلل ڈالنے پر حراست میں لے کر کارروائی کی ہے۔ ساتھ ہی ایس ڈی ایم نے امام پر 2 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے امام کی ضمانت منظور کر لی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ حال ہی میں اے ایس پی شریش چندر اور سی او انوج چودھری نے صدر کوتوالی میں تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں سے رابطہ قائم کیا تھا اور مذہبی مقامات سے مائیک اور لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی بات کی تھی۔ سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اے ایس پی نے واضح کیا تھا کہ کسی بھی مذہبی مقام پر مائیکروفون یا لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
اگر کسی نے حکم پر عمل نہیں کیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ لیکن جمعہ کے روز ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شریش چندر اور سی او انوج چودھری نماز جمعہ کے لیے گشت کر رہے تھے کہ صدر کوتوالی علاقے کے محلہ کوٹ گڑوی میں واقع ایک مذہبی مقام پر مائیک اور لاؤڈ اسپیکر کی آواز سنائی دی۔
سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر مسجد کے امام کو طلب کر کے کوتوالی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ جس پر پولیس نے امن خراب کرنے پر کارروائی کرتے ہوئے ان کا چالان جاری کردیا۔ اس معاملے میں سنبھل کے ایس ڈی ایم ڈاکٹر وندنا مشرا نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر پر پابندی ہے۔ لیکن امام سنبھل کی انار والی مسجد میں لاؤڈ اسپیکر بجانے پر 2 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 151 کے تحت کارروائی کی گئی ہے لیکن موقع پر ہی ضمانت کر دی گئی۔