کینیڈین پارلیمنٹ کے اراکین کی جانب سے ایک صدی سے جاری ہزارہ شیعہ نسل کشی کا جائزہ
البرتا، کینیڈا میں مقیم افغان انسانی حقوق کے کارکنوں کے ایک گروپ نے اس ملک کی پارلیمنٹ کے متعدد ارکان سے ملاقات کی اور ہزارہ برادری کے خلاف ایک صدی سے زیادہ کی نسل کشی اور منظم تشدد کی تحقیقات پر تبادلہ خیال کیا۔
پیر 9 دسمبر کو ان کارکنوں نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ یہ میٹنگ اس ہفتے سنیچر کو "ہزارہ برادری کی نسل کشی کو روکو” کے موضوع پر منعقد کی گئی تھی۔
اس ملاقات میں کینیڈین پارلیمنٹ کے اراکین اور ہزارہ برادری کے کارکنوں نے قانونی چارہ جوئی کے لئے خصوصی کمیٹی کی تشکیل اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر اس کی پیروی پر زور دیا۔
کچھ عرصہ قبل کابل کے میدان برچی میں کاج اسکول پر حملے کی برسی کے موقع پر پاکستان میں ہزارہ پناہ گزینوں کی متعدد خواتین نے اقوام متحدہ سے افغانستان میں ہزارہ برادری کی نسل کشی کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ ہزارہ شیعہ جو کہ افغان آبادی کا ایک قابل ذکر حصہ ہیں تقریبا 100 سال سے منظم امتیازی سلوک اور یہاں تک کہ نسل کشی کا شکار ہیں۔
افغانستان میں اس آبادی کو جو اس وقت طالبان کے کنٹرول میں ہے اپنے مذہبی اور نسلی اختلافات کی وجہ سے جبر اور ناروا سلوک کا شکار ہیں۔