غزہ جنگ: ایک ملین افراد کو شدید سردی کا سامنا ہے: یو این آر ڈبلیو اے
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے نے کہا کہ ’’جنگ زدہ فلسطینی خطے غزہ میں ایک ملین سے زائد بے گھر افراد کو شدید سردی اور بارش کا سامنا ہے۔ ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’بے گھر افراد کو بارش اور سردی سے حفاظت کی ضرورت ہے۔ صرف تقریباً ۲۳؍ فیصد افراد کو ہی ضرورت زندگی کی اشیاء میسر ہیں جبکہ ۹؍ لاکھ ۴۵؍ ہزار افراد کو شدید سردی کا سامنا ہے۔‘‘
یو این آرڈبلیو اے نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’دیر البلاح اور دیگر فلسطینی خطے میں فلسطینی شہری اپنے تباہ کن گھر کے ملبے میں چیزیں تلاش کر رہے ہیں اور یہ دیکھ رہے ہیں کہ کیا کچھ باقی رہ گیا ہے۔‘‘ ایجنسی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’اس جنگ میں انسانی جانوں کا نقصان ناقابل قبول ہے۔ اقوام متحدہ نے فلسطینیوں کو مزید مشکلات سے محفوظ رکھنے کیلئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ ۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ء کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شروعات ہوئی تھی جس کے نتیجے میں اب تک ۴۴؍ ہزار سے ائد افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں ۷۰؍ فیصد خواتین اور بچے ہیں۔غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کو دوسرا سال جاری ہے جبکہ عالمی برادری کے ذریعے اسرائیل پر جنگ بندی کا زور بڑھ رہا ہے۔۲۱؍ نومبر ۲۰۲۴ء کو بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کئے تھے۔ اسرائیل عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے جس میں متعدد ممالک نے بھی شرکت کی ہے جن میں ناورے، اسپین اور دیگر شامل ہیں۔