شامی باغیوں کا سرکاری فوج کیلئےعام معافی کا اعلان
شام میں بشارالاسد کو اقتدار سے بے دخل کرنے والے باغیوں نے سرکاری فوج کیلئے عام معافی کا اعلان کردیا۔
باغیوں کی جانب سے بشارالاسد دور کے وزیراعظم غازی الجلالی کو پرامن انتقال اقتدار میں تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے اپوزیشن تحریک کے اہم رہنما محمد البشیر کو عبوری انتظامیہ کا سربراہ بنا دیا گیا۔
شام میں کامیاب بغاوت کے بعد خانہ جنگی کے باعث طویل عرصے سے دربدر ہزاروں شامی شہری شام واپس آ رہے ہیں، ان دربدر افراد کی واپسی کے باعث دمشق آنے والی سڑکوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مقبوضہ گولان سے آگے بفرزون میں اپنی فوجوں کو داخل کرکے اس علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔
اسرائیل نے پیر کو بھی دمشق میں شامی فضائیہ کے ہیڈ کوارٹر پر بم اری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے شام میں مشتبہ کیمیائی ہتھیاروں اور میزائلوں کے گوداموں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل نے 1974 کے معاہدے کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ گولان سے آگے بفرزون قرار دیے جانے والے علاقے میں بھی اپنی فوجیں داخل کر دی ہیں اور اس پر فی الحال قبضہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
قطر نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی ہے جبکہ مصر نے گولان کے علاقے میں اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو شام کی خودمختاری اور سرزمین پر کھلا ڈاکہ قرار دیا ہے۔